فیصلہ سازی کے عمل میں انتحابی عوامی تائید کے بغیر آپ کی کہیں شنوائی نہیں ہوتی، راجہ زبیر اقبال کیانی

0 297

لوٹن: برطانیہ میں مسلم لیگ ن کے قیام کے بعد جب سے جماعت کی ذمہ داری مجھے سونپی گئی میں نے اپنی بساط کے مطابق اسے نبھانے کی حتی الوسع کوشش کی ہے۔ ایک طرف جہاں میں نے مسلم لیگ ن کے پیغام کی ترویج و فروغ کے لئے کام کیا وہاں مسئلہ کشمیر کو یورپ اور برطانیہ بھر میں مؤثر اور منظم طور پر اجاگر کرنے کے لئے دیگر کشمیری جماعتوں کے ساتھ باہمی رابطے اور ہم آہنگی کی فضا کو قائم رکھنے کی بھی حتی المقدور کوشش کی۔

آزاد کشمیر مسلم لیگ ن برطانیہ کو اپنے پرخلوص، وفا شعار، زیرک اور ان تھک ساتھیوں کی ایک مضبوط ٹیم کے ساتھ مؤثر اور متحرک سیاسی قوت کے طور پر بھی متعارف کروایا۔ اوورسیز کی تنظیمیں ایم ایل اے شپ کے معاملے پر مایوسی کا شکار ہونے کے باوجود میرے شانہ بشانہ ہر مشکل کی گھڑی میں جماعت، میاں محمد نواز شریف، راجہ فاروق حیدر خان اور دیگر قائدین کے ساتھ کھڑی رہیں۔

آئین کی بالا دستی، عوام کے حق حکمرانی کی بحالی اور ووٹ کو عزت دو کی جدوجہد میں اوورسیز والوں نے صیح معنوں میں میاں صاحب کے ہراول دستے کے طور پر کام کیا اور جو بھی ذمہ داری ہم پر لگا ئی گئی اسے بہ احسن و خوبی نبھانے کی سعی کی۔لیکن اگر آزادکشمیر کے تناظر میں دیکھا جائے تو 2016 کے انتخابات کے بعد کے سیاسی عمل سے مجھے اس بات کا بڑی شدت کے ساتھ احساس اور ادراک ہوا کہ فیصلہ سازی کے عمل میں انتحابی عوامی تائید کے بغیر آپ کی کہیں شنوائ نہیں ہوتی اور اگر آپ واقعی عملی طور پر عوام کی خدمت کےخواہش مند ہیں تو آپ کو انتخابی سیاست میں قدم رکھنا ہوگا۔ اوورسیز والوں کی بے مثال اور بے لوث سیاسی جدوجہد اور خدمات کو بدقسمتی سے شائد صرف فوٹو سیشن کا شوق ہی سمجھا جاتا ہے۔

ایسے حالات میں میں نے آزاد کشمیر کے آمدہ الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس علاقے سے میرا تعلق ہے وہ ایل اے دس کوٹلی تین کے حلقے میں آگیا ہے۔ میں نے سکول اور کالج کی تعلیم بھی اسی علاقے میں حاصل کی اور میرے والد محترم سابق ممبر ضلع کونسل و چیئرمین یونین کونسل راجہ محمد اقبال اس علاقے کی ایک متحرک، فعال اور بااثر سیاسی شخصیت رہے۔ جنہوں نے ہر قسم کے تعصب سے بالا ہوکر ایک طویل عرصہ عوام علاقہ کی خدمت کی۔ اس لحاظ سے اس علاقے کے ساتھ میری گہری نسبت ہر دور میں رہی۔ حلقہ کے مسائل سے میں بخوبی آگاہ بھی ہوں اور ان کے حل کا ایک جامع پروگرام بھی میرے پاس ہے۔ اس ضمن میں حلقے کی محرومیوں کے ازالے کا عزم لیکر آپ کی خدمت میں حاظر ہوا ہوں۔

میں نے مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ میں ٹکٹ کے لئے درخواست جمع کروا دی ہے۔ اگر آپ یہ بات سمجھتے ہیں کہ بحثیت سیاسی کارکن میں اس حلقہ میں بہتری لانے کی اہلیت اور استطاعت رکھتا ہوں تو آپ ٹکٹ کے حصول اور انتخاب میں کامیابی کے لئے عملی اور حقیقی طور پر میرا ساتھ دیں۔میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ آپ کو مایوس نہیں کروں گا اور حلقہ کا حقیقی نمائندہ ثابت ہونے کی کوشش کروں گا۔ حلقہ بھر کے سیاسی کارکنان سرمایہ داروں، سیاسی ٹھیکیداروں اور لوٹوں کی یلغار سے حلقہ کو بچانے کے لئے میرے ساتھ کھڑے ہوں۔ ہم مل کر اس عفریت کا مقابلہ کریں گے اور انشااللہ حلقہ میں صاف ستھری، رواداری اور بھا ئی چارے کی سیاست کو پروان چڑھائیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.