پنسلوانیا :امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر فلاڈیلفیا کے حکام کے مطابق چلتی ٹرین کے دوران ملزم نے خاتون کو 40 منٹ تک تنگ کرنے کے بعد ان کا ’ریپ‘ کردیا جب کہ اس دوران ٹرین میں موجود دیگر لوگ موبائل فون استعمال کرتے رہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سائوتھ ایسٹرن پنسلوانیا ٹرانسپورٹیشن اتھارٹی کی جنرل منیجر نے 19 اکتوبر کو پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ملزم نے دیگر مسافروں کی موجودگی میں خاتون کے ساتھ نہ صرف چھیڑ خانی کی بلکہ ان کا ’ریپ‘ بھی کر دیا۔
حکام کے مطابق متاثرہ خاتون اور گرفتار کیا گیا 35 سالہ ملزم ایک رات کو 9 بجے کے بعد ایک ہی اسٹاپ سے شمالی فلاڈیلفیا سے ٹرین میں چڑھے تھے اور ملزم نے چند منٹ بعد ہی خاتون کے ساتھ چھیڑ خانی شروع کردی تھی۔
حکام نے بتایا کہ ملزم نے خاتون کو 40 منٹ تک چلتی ٹرین میں ہراساں کیا اور 9 بج کر 50 منٹ کے بعد ان کا ’ریپ‘ کردیا جب کہ اس دوران ٹرین میں بیٹھے دیگر مسافر اپنے موبائل فونز استعمال کرتے رہے۔
ٹرانسپورٹ حکام نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ ٹرین میں سوار مسافروں نے 911 پر فون کرکے پولیس کو اطلاع کیوں نہیں دی؟
عہدیداروں نے بتایا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ ٹرین میں سفر کرنے والے دیگر مسافروں نے خاتون کے ساتھ ‘ریپ‘ کے واقعے کی ریکاڈنگ کی یا نہیں اور یہ بھی واضح نہیں ہے کہ واقعے کے وقت کتنے لوگ بوگی میں موجود تھے۔
ٹرانسپورٹ حکام کا کہنا تھا کہ خاتون کو ہراساں کیے جانے اور ان کا ’ریپ‘ ہونے تک ٹرین 12 اسٹیشن کراس کر چکی تھی اور ہر اسٹیشن پر کچھ لوگ ٹرین سے اترے اور سوار ہوئے ہوں گے۔
حکام کے مطابق ٹرین عملے کے ایک اہلکار نے بوگی میں غیر معمولی ماحول کو محسوس کرتے ہوئے پولیس کو فون کیا اور پولیس نے 3 منٹ میں پہنچ کر ملزم کو گرفتار کرلیا جب کہ خاتون کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
متاثرہ خاتون نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا کہ انہوں نے ملزم کو متعدد مرتبہ چھیڑ خانی نہ کرنے کی درخواست کی مگر انہوں نے ان کی ایک بات نہ مانی۔ملزم نے پولیس کو ریکارڈ کرائے گئے بیان میں دعویٰ کیا کہ وہ خاتون کے واقف کار ہیں اور تمام معاملات خاتون کی رضامندی کے ساتھ ہی ہوئے۔
پولیس نے ملزم کے خلاف کیس داخل کرکے مزید تفتیش شروع کردی جب کہ ملزم نے عدالت سے 18 ہزار ڈالر کے عوض درخواست کروالی اور ان کے خلاف مزید عدالتی کارروائی رواں ماہ کے اختتام تک ہونے کی اُمید ہے۔