لاہور:شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں منعقدہ شبِ برات و ماہانہ مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبیؐ کے بابرکت اور روحانی اجتماع سے خطاب کیا،محفلِ شبِ برأت میں مشائخ عظام، علماء کرام، قراء و نعت خواں حضرات سمیت مرد و خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری دامت برکاتہم العالیہ نے شبِ برات کے روحانی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ رات اللہ سے التجا کرنے اور سوال کرنے کا ادب سیکھنے کی رات ہے، اگر مانگنے کا ادب آ جائے تو سوالی کو اس بارگاہ کے ساتھ جڑنے کا پتہ چلتا ہے۔
آقا کریم ؐفرماتے ہیں نصف شعبان کی رات اللہ تبارک و تعالیٰ آسمان دنیا پر اپنی شان کے مطابق نزول اِجلال فرماتا ہے اور مانگنے والی کی ہر دعا قبول کرتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے: اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرھویں شب (آسمانِ دنیا پر) اپنی شانِ جلالت کا اِظہار فرماتا ہے اور دو اشخاص یعنی چغل خور اور قاتل کے علاوہ سب کی بخشش فرما دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عبادت میں دھیان اپنی عبادت کی طرف نہ ہو بلکہ ذاتِ اِلٰہی کی معرفت و قربت مقصود ہو۔ شب براءت میں اللہ سے ادب والی بندگی اور ہدایت مانگو۔ ’مَیں‘ کہنے والا عبادت اور عبودیت کے مقام سے دور ہو جاتا ہے۔ دعا میں خود غرضی نہیں ہونی چاہیے، بلکہ تمام اُمتِ مسلمہ کے لیے دعا کی جائے۔ انہوں نے کہا اگر نیت خالص ہو تو عادت، عبادت میں بدل جاتی ہے، لیکن اگر نیت میں صِدق و اِخلاص نہ رہے تو عبادت، عادت میں بدل جاتی ہے۔
روحانی اجتماع میں علامہ شہزاد مجددی، علامہ عین الحق بغدادی و دیگر نے بھی خطاب کیا، پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے جس سعادت جامع شیخ الاسلام کے امام قاری اللہ بخش نقشبندی نے حاصل کی اور محمد افضل نوشاہی، مرغوب احمد ہمدانی، شکیل احمد طاہر، عبداللہ شیخ (کینیڈا)، ہارون قیوم (ناروے)، فیصل عابد، محمد ابوذر اور ڈاکٹر غلام حسین قادری نے بحضور سرور کونین گلہائے عقیدت پیش کیے۔ اس موقع پر ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، نور اللہ صدیقی، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، جواد حامد، میاں زاہد اسلام، علامہ امداد اللہ قادری، میر آصف اکبر قادری، صاحبزادہ محمد قاسم، سہیل احمد رضا، غلام مرتضیٰ علوی، سید مشرف حسین شاہ و دیگر قائدین بھی موجود تھے۔
Comments are closed.