بھارت کشمیر میں بین الاقوامی انسانی حقوق اور قانون کی خلاف ورزیاں کر چکا ہے، برطانوی حکومت خاموش کیوں؟
لیوٹن:برطانوی ہاوس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین نے عورتوں کے عالمی دن کے موقع پر بھارت کی جانب سے روا رکھی جانے والی کشمیری خواتین پر ظلم اور زیادتیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں کر چکا ہے مگر اس معاملے پر برطانوی حکومت کیوں خاموش ہے۔
برطانوی حکومت ہر سال انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والے ملکوں کی ایک فہرست جاری کرتی ہے لیکن یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ اس فہرست میں بھارت کو شامل نہیں کیا جاتا حالانکہ عالمی انسانی حقوق کی تقریباً ساری تنظیمیں آن ریکارڈ اپنی فائنڈنگ میں یہ رپورٹ کرتی ہیں کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے عورتوں کی عصمت دری ہوتی ہے بچوں پر ظلم ہوتا ہے ۔
انہوں نے حکومت کے متعلقہ وزیر سے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ملکوں میں شامل کرے جس پر حکومتی وزیر نے لارڈ قربان کو بھارت میں برطانوی ہائی کمشنر سے اس معاملے پر چھان بین کر تحریری جواب دیں گے یاد رہے کہ لارڈ قربان حسین نے ایک ایسے موقع پر کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ آٹھایا ہے جب پورے ہندوستان میں مسلمان عورتوں کے حجاب پر پابندی کے حوالے سے مسلمان زیر عتاب ہیں اور پورے ہندوستان ہندو مسلم فسادات ہورہے ہیں جبکہ وزیراعظم نریندرمودی کی حکومت مجموعی طور پر مسلمانوں پر تشدد بڑھے ہیں۔
Comments are closed.