پناہ گزینوں کے شہر کے طور پر لوٹن ہمیشہ ضرورت مندوں کی حفاظت اور مدد کے لیے کال کا جواب دیتا ہے، چائے شام ہو یا حال ہی میں افغانستان سے آنے والے پناہ گزین ہوں یا پھر کوویڈ کے دوران کراس کمیونٹی کے ناقابل یقین ردعمل ہو، یہ سب ہمارے لئے بہترین نمونہ ہیں۔
اس تناظر میں ہمیں یہ کہتے ہوئے حیرت نہیں ہو رہی ہے کہ ہمارے رہائشیوں کی بڑی تعداد نے پہلے ہی یوکرین کی مدد کے لیے اشیاء خورد و نوش یا رقم عطیات کے ذریعے جواب دیا ہے۔
Ukraine crisis: Luton Deputy Leader, Cllr Khan said: Luton has always answered a call for help.https://t.co/cvH1cQmXJK
— The LutonAsian Post (@lutonasian) March 24, 2022
تاہم ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ یوکرین کے لوگوں نے مشرقی یورپ میں پڑوسی برادریوں کے ساتھ پناہ حاصل کی ہے جن کے ہمارے شہر سے مضبوط روابط ہیں، اور بہت سے لوگوں نے یوکرین کے لیے حکومت کی اسکیم کے ذریعے بھی مدد کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
ان خیالات کا اظہار لوٹن کونسل کے ڈپٹی لیڈر کونسلر اسلم خان نے ایک پریس ریلیز کے زریعہ ویڈیو پیغام میں کیا اور کمیونٹی کی کوششوں پر شکریہ ادا کرتا ہوئے کہا کہ 22 مارچ کی فل کونسل اجلاس میں تمام پارٹیوں کے کونسلرز نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے کہ وہ کمیونٹی، مقامی شراکت داروں اور قومی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گئے تاکہ قومی ‘ہومس فار یوکرین’ پروگرام کے تحت لوٹن پہنچنے والے تباہ حال یوکرین مہاجرین کی فوری مدد کی درخواستوں کا جواب دے سکیں۔
یوکرین اور دیگر مقامی اور قومی فنڈ ریزنگ کے اقدامات کے بارے میں مزید معلومات کے لیے براہ کرم لوٹن بارو کونسل ویب سائٹ پر ہمارا سپورٹنگ یوکرین کا صفحہ ضرور دیکھیں۔
Comments are closed.