ویمپائر آلات بجلی کے گھریلو اوسط بل سالانہ 200 پونڈ تک بڑھنے کے خدشات

448

لندن:بجلی کے بلوں میں 23 فیصد تک ایسے آلات کے بل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ صارفین ویمپائر ایپلائینسز کے ذریعے بجلی خرچ کیے بغیربل کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔ روب بوہم نامی ایک کنسلٹنٹ اس حوالے سے مہارت رکھتے ہیں کا دعویٰ ہے کہ ایسے کئی آلات ہیں جو بغیر استعمال کیے ہم پر بوجھ ہیں اوراس کی وجہ سے چوبیس گھنٹے مسلسل ہمارے بینک اکائونٹ سے رقم نکلتی رہتی ہے۔ بالخصوص رات کے اوقات میں استعمال نہ ہونے والے برقی آلات جنہیں ہم بجلی پر ہی چھوڑ دیتے ہیں کو ویمپائر ڈیوائسز کہا جاتا ہے روب جیسے ماہرین کاماننا ہے کہ سالانہ اربوں پاؤنڈز ضائع ہونے والی بجلی پر خرچ ہو رہے ہیں۔

یوکرین میں جنگ کے باعث گیس کی سپلائی میں زبردست کمی اور ایندھن کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے پہلے ہی عوام پر بہت دبائو بڑھا ہے اس سے زندگی گزارنے کی لاگت میں حیران کن اضافے میں بے جا اضافہ ہو رہا ہے روب کا دعویٰ ہے کہ ہر جگہ ویمپائر آلات موجود ہیں بجلی کے آلات ‘ چارجز وغیرہ ‘ پورے گھر کی لائٹیں اور دیگر برقی آلات تب بھی بجلی چوس رہے ہوتے ہیں جب آپ کو لگتا ہے کہ وہ مکمل طور پر بند ہیں۔

انفرادی طور پر ان کی قیمت زیادہ نہیں ہے، لیکن اجتماعی طور پر اور وقت کے ساتھ وہ آپ کے سالانہ بجلی کے بل میں سینکڑوں پاؤنڈز کا اضافہ کر سکتے ہیں برٹش گیس کی طرف سے ایک حالیہ مطالعہ کے مطابق جو کہ برطانیہ کے سب سے بڑے بجلی فراہم کرنے والا ادارہ ہے نے اندازہ لگایا ہے کہ ہمارے بجلی کے استعمال کا 23 فیصد ویمپائر انرجی کو کم کیا جا سکتا ہے یہ بات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اگلے مہینے ریگولیٹر آفجیم کی جانب سے توانائی کی قیمتوں پر عائد کی گئی حد اوسط صارف کے لیے1,277سے 54 فیصد بڑھ کر1,971پائونڈہونے جا رہی ہے اس کا برقی عنصر اوسطاً 548.10سے بڑھ کر580پائونڈ ہو جائے گا۔

یوکرین میں جنگ لامتناہی نظر آنے اور اکتوبر میں قیمتوں میں ایک اور اضافے کے ساتھ، اوسط گھریلو سالانہ بجلی کے بل800 پونڈز تک بڑھنے کے خدشات موجود ہیں اگر ایسا ہوتا ہے تو ویمپائر ڈیوائسز اوسط گھرانے کیلئے سالانہ200پائونڈ تک اضافہ کر سکتی ہیںگھر کے آس پاس، تعمیراتی پروجیکٹ کنسلٹنٹس سی ایل پی ایم کے ساتھ توانائی کا ماہر روب زیادہ سے زیادہ ویمپائر ڈیوائسز تلاش کر رہا ہے۔ روب کا کہنا ہے کہ میز کے ساتھ لگنے والے پانچ پلگ اڈاپٹر کے پاور کیبلز کی مثال لیتے ہیں اس پر فون چارجر ہے لیکن فون کیبل سے منسلک نہیں ہے مگر فون چارجر پلگ مسلسل توانائی کھینچتے ہیں چارجر کے اندر بھی ایک ٹرانسفارمر ہے جو پلگ آن ہونے کی صورت میں تھوڑی مقدار میں بجلی استعما ل کرتا رہتا ہے لہذا ایسی تمام برقی اشیاء جنہیں ہم استعمال نہیں کرتے مگر آن چھوڑ دیتے ہیں وہ بجلی کا استعمال کرتی رہتی ہیں جس کا بوجھ صارفین کو نہ چاہتے ہوئے بھی اٹھانا پڑتا ہے ۔

Comments are closed.