لندن:حکومت کےمنصوبوں کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ پوائنٹس کی تعداد 2030 تک 300000تک پہنچ جائے گی لیکن موٹرنگ گروپس کا کہنا ہے کہ رول آؤٹ کافی تیز نہیں ہے۔منصوبوں کے تحت، آپریٹرز کو یہ امر یقینی بنانا ہو گا کہ ڈرائیور قیمتوں کا موازنہ کر سکیں اور کنٹیکٹ لیس کارڈ سے ادائیگی کر سکیں۔ تاہم آر اے سی نے کہا کہ چارج پوائنٹ کا ہدف متاثر کن لگ سکتا ہے لیکن اسے تشویش ہے کہ بڑھتی ہوئی طلب کے لیے یہ تعداد کافی نہیں ہوگی ۔
برطانیہ میں اس وقت 30000پبلک الیکٹرک وہیکل چارجنگ پوائنٹس ہیں۔محکمہ ٹرانسپورٹ (ڈی ایف ٹی) نے کہا ہےکہ اس دہائی کے آخر تک چارج پوائنٹس کی تعداد برطانیہ کی سڑکوں پر فیول پمپوں کی موجودہ تعداد سے تقریباً پانچ گنا تک پہنچ جائےگی۔اس نے کہا ہےکہ 500ملین پونڈز کی اسکیم میں پبلک چارجنگ اسٹیشنوں کو فروغ دینے کے لیے 450ملین پونڈز اور ڈرائیو ویز کے بغیر لوگوں کے لیے آن اسٹریٹ چارجنگ شامل ہوگی۔فنڈز کا اعلان پہلے اعلان کردہ حکومت کی 1.6بلین پونڈز کی الیکٹرک وہیکل انفراسٹرکچر اسٹراٹیجی کے طور پر کیا گیا تھا، لیکن حکومت نے اب تفصیلات جاری کی ہیں کہ یہ رقم کیسے خرچ کی جائے گی۔ نئے معیارات اور قانون سازی کا مطلب یہ ہوگا کہ آپریٹرز کو صارفین کے لیے چارج پوائنٹس اور ایپس کی حیثیت کی جانچ کرنے کے لیے ریئل ٹائم ڈیٹا فراہم کرنا ہو گا تاکہ صارفین قریب ترین دستیاب پوائنٹ تلاش کر سکیں۔ان کے لیے تیز رفتار چارج پوائنٹس پر 99فیصد قابل اعتماد شرح ہونا بھی ضروری ہوگا۔
وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ہم برطانوی لوگوں کو بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دینے میں مدد کے منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، ہمارا توسیع شدہ چارجنگ نیٹ ورک پورے ملک میں سفر کو آسان بنا رہا ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ گرانٹ شیپس نے مزید کہا کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کہاں رہتے ہیں – شہر کا مرکز ہو یا دیہی گاؤں، ملک کے شمال، جنوب، مشرق یا مغرب میں، ہم بجلی کے سوئچ کو پاور کر رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ کوئی بھی عمل میں پیچھے باقی نہ رہے۔ تاہم، نیشنل انفراسٹرکچر کمیشن کے چیئرمین، سر جان آرمٹ، جو حکومت کو بڑے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں مشورہ دیتے ہیں، انہوں نے ایک رپورٹ میں کہا کہ خالص صفر کی پالیسی پر حکومت کی خواہشات اور اس تک پہنچنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے درمیان ایک خلا ہے۔
انہوں نے کہا، ہمیں الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ پوائنٹس کے رول آؤٹ کو ٹربو چارج کرنے کی ضرورت ہے، تیز رفتار اور آن سٹریٹ چارجنگ دونوں سہولیات کی تنصیب کو تیز کرنا ہوگاتاکہ نئی پٹرول اور ڈیزل کاروں کی فروخت کے اختتام کے لیے 2030کی تاریخ قابل عمل رہے۔آر اے سی پالیسی کے سربراہ نکولس لائیس نے کہا کہ یہ دیکھنا خوشگوار ہے کہ حکومت نے خود چارج پوائنٹس کے لئے قابل اعتماد اہداف کا تعین کیا ۔ انہوں نے یہ بھی متنبہ کیا کہ 300000 چارج پوائنٹس کی تنصیب کا ٹائم اسکیل تیز کرنے کی ضرورت ہے جب کہ ڈرائیوروں کو 2030 میں نئی پیٹرول اور ڈیزل کاروں کی فروخت پر پابندی سے قبل الیکٹرک ’’این ماس ‘‘ پر سوئچ کرنے کی ضرورت ہے۔اے اے نے کہا کہ دیہی علاقوں میں چارجنگ پوائنٹس کی کمی پر کارروائی کی ضرورت ہے۔ اے اے کے صدر، ایڈمنڈ کنگ نے کہا کہ جب ہم نئی زیرو اخراج والی گاڑیوں کیلئے 2030کی آخری تاریخ کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، تو یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے چارجنگ انفراسٹرکچر کو ترتیب دیں۔
Comments are closed.