کراس چینل فیریز کی کمی ، ڈوور پورٹ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں

385

لندن:کراس چینل فیری سروسز کی کمی کی وجہ سے ڈوور پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ فیری سروسز میں تعطل کی وجہ سے ڈوور کے تک رسائی کیلئے موٹرسٹس نے افراتفری کی رپورٹس دی ہیں۔ اس صورت حال کا ذمہ دار خراب موسم اور فیریز کی کمی کوٹھہرایا جا رہا ہے۔ پی اینڈ او سروسز کی معطلی کی وجہ سے پورٹ آف ڈوور کی صلاحیت پہلے ہی پرکم تھی۔ ڈرائیورز کو فیریز پر سوار ہونے کیلئے گھنٹوں انتظار کرنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے جبکہ ایم 20 کا ایک حصہ، جو لاریاں کھڑی کرنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔

آپریشن بروک کے تحت موٹر وے جنکشنز 8 اور 9 کے درمیان مال برداری کے سوا کسی بھی اور چیز کیلئے بند ہے جبکہ کینٹ پولیس اور نیشنل ہائی ویز موقع پر موجود ہیں۔ ڈپارٹمنٹ فار ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ تعطل کو کم سے کم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایسٹر کیلئے کچھ سکول پہلے ہی ختم ہو چکے ہیں اور ٹریفک میں اضافہ متوقع تھا کیونکہ بہت سے خاندانوں نے سفری پابندیوں میں نرمی کا سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ہے۔ گزشتہ ماہ پی اینڈ او کمپنی کی جانب سے 800 ورکرز کو برطرف کئے جانے کے بعد پی اینڈ او سروسز کم کردی گئی ہیں۔ کمپنی کو سستے سٹاف کو استعمال کرتے ہوئے فرانس کیلئے سیلنگ دوبارہ شروع کرنے کی اجازت ابھی ملنا باقی ہے۔

کراس چینل سروسز کی کمی اس وقت مزید بدتر صورت اختیار کر گئی جب ایک ڈی ایف ڈی ایس فیری تیز ہواؤں کی وجہ سے ڈنکرک میں ایک برتھ سے ٹکرا گئی جس کو مرمت کیلئے سروس سے ہٹا دیا گیا ہے اور یہ جلد از جلد پیر تک دستیاب نہیں ہوگی۔ ٹریول جرنلسٹ سائمن کالڈر نے اسے ایسٹر ٹریولرز کیلئے ایک پرفیکٹ طوفان قرار دیا۔ ڈوور میں برتھ پر پی اینڈ او کے تین جہاز ہیں تو انہوں نے کہا کہ ڈی ایف ڈی ایس سروسز اس وقت تک اضافی مسافروں سے اچھی طرح نمٹ رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ راتوں رات چینل میں مشکل موسمی حالات کے ساتھ ڈیمانڈ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جس سے مشکلات دو چند ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مشکلات سے جلد نجات حاصل کرنا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔ قریبی فوک سٹون کے یوروٹنل ٹرمینل پر بکنگ بھی زیادہ ہے۔

Comments are closed.