لندن : وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ مانچسٹر ہوائی اڈہ کی سیکورٹی پر کوئی کمپرومائز نہیں کیاجا سکتا۔ وزیر ٹرانسپورٹ گرانٹ شیپس نے کہا کہ حکومت مانچسٹر ائرپورٹ پر عملے کی تعداد بڑھانے کے لئے ’’سیکیورٹی پر کوئی شارٹ کٹ‘‘ نہیں لے سکتی۔ ہوائی اڈہ کی تعمیر مارچ کے وسط سے مسافروں کے لئے طویل تاخیر سے دوچار ہے اور اسے ’’عملے کی کمی اور بھرتی کے چیلنجوں کا سامنا ہے‘‘۔ گریٹر مانچسٹر کے میئر اینڈی برنہام نے حکومت سے نئے عملے کی جانچ کے عمل کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مسٹر شیپس نے ہوا بازی کے شعبے کو خبردار کیا تھا کہ وہ کورونا وائرس کی وباکے دوران ملازمتوں میں کمی کے بارے میں ’’محتاط رہیں‘‘ کیونکہ سفر کی ڈیمانڈ دوبارہ اپنی سطح پر آجائے گی اور یہی ہو رہا ہے۔ مانچسٹر ائرپورٹ گروپ (ایم اے جی) نے کہا کہ اس نے جانچ کا عمل مکمل ہونے سے پہلے آدھے سے زیادہ امیدواروں کو ملازمتوں کی پیشکش کی تھی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا نئی بھرتیوں کے لئے سیکورٹی چیک تیزی سے مکمل کئے جاسکتے ہیں۔ مسٹر شیپس نے کہا ہم سیکورٹی کے معاملے پر کوئی شارٹ کٹ نہیں لے سکتے اور مسافر نہیں چاہیں گے کہ ہم ایسا کریں۔ ’’ویٹنگ اور چیکنگ، خاص طور پر ان لوگوں کے لئے جو ائر سائیڈ پر جا رہے ہیں، انتہائی اہم ہے۔ ہمیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ کام صحیح طریقے سے کیا جائے۔
میں جانتا ہوں کہ ہوم آفس اس میں ہر ممکن حد تک تیزی لا رہا ہے لیکن کوئی نہیں چاہتا کہ جب ان کی حفاظت کی بات ہو تو ہم اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کریں۔ مسٹر برنہام نے خبردار کیا ہے کہ یہ تعطل اگلے دو ماہ تک جاری رہے گا۔ ہوائی اڈے پر مسافروں کو، جو گریٹر مانچسٹر کی 10 کونسلز اور ایک سرمایہ کاری فرم کی ملکیت ہے، چیک ان اور سیکورٹی کے لئے لمبی قطاروں کا سامنا کرنا پڑتا۔ یہ مسائل پہلی بار مارچ کے وسط میں سامنے آئے جب مسافروں کو گھنٹوں انتظار میں مبتلا کردیا گیا، کچھ کو کار پارک میں قطار میں کھڑا کرنے پر مجبور کیا گیا جبکہ دیگر نے پروازیں نہ چھوڑیں۔ ایم اے جی نے معذرت کی اور کہا کہ انڈسٹری کو عملے کی کمی اور بھرتی کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ منگل کے روز اس کے منیجنگ ڈائریکٹر کیرن اسمارٹ نے استعفیٰ دے دیا۔ اس سے قبل سامان ہینڈلنگ فرم سوئسپورٹ نے ان مسافروں سے معافی مانگ لی تھی جنہیں سامان جمع کرنے میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ ہوائی اڈہ مسافروں کو خبردار کر رہا ہے کہ وہ سیکورٹی کے لحاظ سے 90 منٹ تک انتظار کریں۔
ایم اے جی کے چیف ایگزیکٹیو چارلی کورنش نے مسافروں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی پرواز سے تین گھنٹے پہلے پہنچ جائیں تاکہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہمارے پاس فی الحال عملے کی ضروری تعداد نہیں ہے۔ پچھلے موسم خزاں سے ہماری کوششوں کے باوجود ہوائی اڈے کے اردگرد سخت لیبر مارکیٹ کا مطلب یہ ہے کہ ہم لوگوں کو اتنی جلدی ملازمت نہیں دے سکے ہیں۔ اگرچہ ہم اب بھی توقع کرتے ہیں کہ زیادہ تر مسافر 30-40 منٹ سے بھی کم وقت میں چیک سے فارغ جائیں گے لیکن اگلے چند مہینوں میں ایسے وقت آئیں گے جب انتظار کا وقت 60 سے 90 منٹ تک بڑھ جائے گا۔ تاہم ہوائی اڈے کو توقع ہے کہ اگلے ماہ کے اوائل تک تقریباً 250نیا سیکورٹی عملہ کام شروع کر دے گا۔ مسٹر کورنش نے مزید کہا کہ وہ لوگوں کو درپیش خلل کے لئے کافی معافی نہیں مانگ سکتے۔
Comments are closed.