لندن:روس نے یوکرین کی جنگ پر برطانیہ کے روس مخالف موقف پر وزیر اعظم بورس جانسن اور دیگر سینئر وزراء کے روس میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ سیکرٹری خارجہ لز ٹرس، ڈیفنس سیکرٹری بین والیس اور 10 دیگر سینئر سیاستدانوں، جن میں زیادہ تر کابینہ کے ممبران ہیں کو بھی روک دیا گیا ہے۔ ماسکو نے کہا کہ یہ فیصلہ یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے اس کے خلاف برطانیہ کی پابندیوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔ مارچ میں ماسکو نے امریکی صدر جو بائیڈن کے خلاف بھی ایسی ہی پابندی عائد کی تھی۔
پابندی کی زد میں آنے والوں میں وزیر اعظم بورس جانسن،خارجہ سیکرٹری لز ٹرس، بین ویلس، ڈومینک راب، گرانٹ شیپس، پریتی پٹیل، رشی سوناک، کواسی کوارٹینگ، نادین ڈوریز ،جیمز ہیپی، نکولا سٹرجن، سویلا بریورمین، تھریسا مے شامل ہیں۔ ایک بیان میں، روس کی وزارت خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ لندن کی بے لگام معلومات اور سیاسی مہم جس کا مقصد روس کو بین الاقوامی سطح پر الگ تھلگ کرنا، ہمارے ملک پر قابو پانے کے لیے حالات پیدا کرنا اور ملکی معیشت کا گلا گھونٹنا اس کے فیصلے کے لیے ذمہ دار تھے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ دراصل برطانوی قیادت جان بوجھ کر یوکرین کے اردگرد کی صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے، کیف حکومت کو مہلک ہتھیاروں سے پمپ کر رہی ہے اور نیٹو کی جانب سے اسی طرح کی کوششوں کو مربوط کر رہی ہے۔
Comments are closed.