غیرمعمولی مہنگائی سے برطانوی گھرانوں کے بجٹ متاثر، شہریوں کا ملک چھوڑنے پر غور

118

لندن: غیرمعمولی مہنگائی سے برطانوی گھرانوں کے بجٹ بری طرح متاثر ہوگئے،جس کی وجہ سے شہریوں نے ملک چھوڑنے پر غور شروع کردیا ہے۔ شہریوں کی بیرون ملک منتقلی کی خواہش میں ایک ہزار فیصد اضافہ دیکھنےمیں آیا ہے۔ برطانویوں کے لیے پسندیدہ ترین ممالک میں امریکا پہلے،کینیڈادوسرے اور آسٹریلیا تیسرے نمبر پر ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا میں ایک ماہ کی آمدن سے دو ماہ تک گزارہ ممکن ہے جب کہ برطانیہ میں ایک ماہ کی آمدن سے 1.6ماہ تک ہی گزارہ کیا جا سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماہرین معاشیات نے کہا ہے کہ غیر معمولی مہنگائی نے برطانوی شہریوں کو اپنا ملک چھوڑ کر امریکا، کینیڈا اور آسٹریلیا میں رہائش اختیار کرنے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔آسٹریلوی اخبار نے اپنی حالیہ رپورٹ میں وکلا اور فنانشل ایڈوائزرز کے حوالے سے بتایا کہ برطانیہ میں ٹیکسوں اور اشیا کی قیمتوں میں تیزی سےاور غیر معمولی اضافے کے نتیجے میں برطانوی شہریوں کی بیرون ملک رہائش اختیار کرنے میں دلچسپی میں حالیہ عرصہ کے دوران ایک ہزار فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی شہریوں کی طرف سے بیرون ملک رہائش کے سلسلے میں گوگل سرچز میں ایک ہزار گنا اضافہ دیکھا گیا اور جن ممالک کے بارے میں سب سے زیادہ معلومات حاصل کی گئیں، ان میں امریکا سر فہرست جبکہ کینیڈا اور آسٹریلیا بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔ اخبار نے برطانوی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے لکھا کہ شہریوں کے اس رجحان کی وجوہات میں ایندھن کی قیمتوں اور افراط زر کی شرح میں تیزی سے اضافہ بھی شا مل ہے جس نے برطانوی گھرانوں کے بجٹ کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں افراط زر کی شرح مارچ میں 7فیصد کی بلند سطح پر تھی اور بنک آف انگلینڈ نے رواں سال کے دوران اس کے دس فیصد تک پہنچنے کی پیش گوئی کی ہے۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق امریکا میں اس وقت ایک ماہ کی آمدن سے دو ماہ تک گزارہ ممکن لیکن برطانیہ میں ایک ماہ کی آمدن سے 1.6 ماہ تک ہی گزارہ کیا جا سکتا ہے۔ مزید براں فرانس میں اس وقت بھی برطانیہ کی نسبت 6فیصد کم جبکہ سپین میں 18فیصد کم آمدن کے ساتھ گزارہ کیا جا سکتا ہے۔

Comments are closed.