پروازوں کی منسوخی کے باعث بچے اور اساتذہ بیرون ملک پھنس گئے

194

لندن : پروازوں کی منسوخی کے باعث بچے اور اساتذہ بیرون ملک پھنس کر رہ گئے جب کہ اسکول کا آغاز ہوچکا ہے۔ 17سالہ بین کو ریاضی کے جی سی ایس ای کے لیے کافی وقت ملنے کے ساتھ ہفتے کو گھر لوٹنا تھا تاہم ایک منسوخ شدہ پرواز اور ٹرین کے ٹکٹس کے لیے بہت جدوجہد کے ساتھ وہ ایسا کرسکے گا، وہ تعطیلات منانے والے ہزاروں افراد میں سے ایک ہے جن کے بارے میں باور کیا جاتا ہے کہ وہ ویک اینڈ پر 100سے زائد پروازوں کی منسوخی کے باعث بیرون ملک پھنس گئے، ان میں اسکول کے سیکڑوں طلبہ اور کچھ اساتذہ شامل ہیں اور انہیں گھر واپسی کے لیے فکرمندی کے سفر کا سامنا ہے، بین کی ماں ایما نے جو اپنے خاندانی نام کا استعمال نہیں چاہتی، بتایا کہ بین کے پاس گھر پر ریویژن کے لیے دو دن ہیں، ان کی پیرس سے وطن کے لیے ایزی جیٹ کی پرواز منسوخ کردی گئی اور ائر لائن جلد از جلد جو پرواز فراہم کرے گی وہ بہت تاخیر کی حامل ہے۔ یورو اسٹار ٹکٹس پر سیکڑوں پونڈ خرچ کرنے کے بعد وہ اسٹاک پورٹ میں اپنے گھر واپس پہنچیں گے۔

اس کی ماں نے بتایا کہ امید ہے کہ وہ وہاں ہوں گے، تاہم کوئی ضمانت نہیں ہے، اس نے بتایا کہ ایزی جیٹ سے رابطہ کرنا ناممکن ہے جو مکمل طور پر غیر مددگار ہے، یہ بھی رپورٹیں ہیں کہ دوسرے افراد کم خوش قسمت ہیں اور جی سی ایس ای یا اے لیول کے امتحانات سے محروم ہورہے ہیں۔ ائر لائنز پر الزام لگایا جارہا ہے کہ وہ کوویڈ کے بعد کم اسٹاف کے ساتھ اپنی استطاعت سے زیادہ بکنگ کررہی ہیں، تاہم ائر لائنز کا کہنا ہے کہ حکومت وبا کے دوران انڈسٹری کی مدد کے لیے مزید اقدامات کرسکتی تھی۔ امریکن ایکسپریس گلوبل بزنس ٹریول کے چیف آپریٹنگ آفیسر اینڈریو کرالے نے بی بی سی کے ٹو ڈے پروگرام میں بتایا کہ حکومت کے لیے یہ معقول بات ہوگی کہ وہ اسٹاف کی کمی دور کرنے کے لیے ائر لائنز کو سمندر پار کارکنوں کی بھرتی کے لیے عارضی طور پر امیگریشن رولز تبدیل کردے۔

ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شیپس نے ہوا بازی کی صنعت کی یہ درخواست مسترد کردی ہے۔ گزشتہ ہفتے سیکڑوں پروازیں منسوخ کی گئیں، کچھ خاندان اپنی منزل کو نہیں پہنچے یا بہت تاخیر کے ساتھ پہنچے جب کہ دیگر واپسی کی پروازیں میسر نہیں۔ ملٹن کینز کے چار بچوں کے باپ جومر نے کہا ہے کہ یہ صرف امتحان والا معاملہ نہیں، بہت سارے بچے نئی ہاف ٹرم کے آغاز سے بھی محروم ہورہے ہیں، بی بی سی سے بات چیت کرنے والے تعطیلات پر آئے ہوئے لوگوں نے کہا کہ وہ ائر لائنوں سے رابطے کے فقدان پر حیران رہ گئے ہیں۔

ایزی جیٹ نے رخنے پر اظہار افسوس کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ مسافروں کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے، اس نے کسٹمر سروس کے کھلنے کے اوقات میں اضافہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ متاثرہ افراد کی ہوٹل میں رہائش حاصل کرنے میں مدد کررہی ہے، وزرا نے بھی معذرت کی ہے اور کہا ہے کہ مسافروں کو متبادل پروازوں کی پیش کش کی جائے گی، تاہم موجودہ بحران سے بچے ہی نہیں اسکولوں کا کچھ اسٹاف بھی متاثر ہے اور وقت پر واپس نہیں پہنچ سکے گا۔ کیلی اور اس کا شوہر مونٹی نیگرو سے لنکا شائر واپسی کی سر توڑ کوششیں کررہے ہیں، اتوار کو پرواز کی منسوخی کے بعد ایزی جیٹ نے انہیں جمعرات کو متبادل پرواز کی پیش کش کی ہے، کیلی نے کہا ہے کہ وہ دونوں ٹیچرز ہیں اور انہیں وقت پر واپس جانا چاہئے۔

Comments are closed.