لندن:ملازمتوں اور پنشن کے تنازع کو پر ٹیوبز ملازمین کی ہڑتال اختتام کے قریب پہنچنے کے باوجود ہزاروں مسافروں کو تاخیر سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے، وزراء، ریل میری ٹائم، ٹرانسپورٹ یونین آر ایم ٹی کے ملازمین کے ساتھ پنشن اور تنخواہوں کے معاملات پر مذاکرات کا عندیہ دے چکی ہے ،باور کیا جا رہا ہے جلد فریقین میں کوئی معاہدہ طے پا جائے گا، ہڑتال کی وجہ سے گزشتہ دو یوم سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لندن کی سڑکوں پر صبح 9 بجے کے بعد 85 فیصد رش دیکھا گیا، کارکنوں کی ہڑتال کے باعث وسیع پیمانے پر لوگوں نے اپنی گاڑیوں یا ٹیکسیوں پر سفر کر کے منزل مقصود تک پہنچنے میں عافیت جانی ،دوسری طرف ٹرانسپورٹ فار لندن نے کہا ہے کہ اس کی تمام ٹیوب لائنز اپنی سروس فراہم کر رہی ہیں، نیٹ ورک کے کچھ حصوں میں تاخیر اور منسوخی ہوئی ہے، یہ امر قابل ذکر ہے کہ آر ایم ٹی اور میری ٹائم ٹرانسپورٹ یونین کے ملازمین نے پنشن اور تنخواہوں کے معاملات پر تنازع بڑھنے کے بعد ہڑتال کر دی تھی۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ 6سو تک نوکریاں اور ان کی پنشن اسکیم کو ٹی ایف ایل سے خطرہ ہے، مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں آر ایم ٹی کی طرف سے قومی ریلوے کے واک آؤٹ کے لیے اپنی تاریخوں کا انکشاف کرنے کی بھی توقع ہے، جس سے یہ خطرہ ہے کہ نیٹ ورک ریل کو اس موسم گرما میں سامان کی نقل و حرکت کے لیے ٹریک محفوظ کرنے کے لیے ایک سکیلیٹن ٹائم ٹیبل پر کام کرنے پر مجبور کیا جائے گا ۔
حالیہ دنوں میں آر ایم ٹی کے ساتھ بات چیت جاری ہے تمام فریق تنخواہ اور ملازمتوں پر تنازع کو حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں،ویسٹ لندن میں ٹیوب ہڑتال کے دوران شدید گڑبڑ دیکھی گئی باور کیا جا رہا ہے کہ سیکرٹری ٹرانسپورٹ گرانٹ شیپس موسم گرما کی ہڑتالوں کو ختم کرانے کیلئے ہزاروں ریل ملازمین کی تنخواہوں میں پانچ فیصد تک اضافے کے حامی ہیں،اوبر نے بھی سواریوں کیلئے اپنے کرایہ جات میں اضافہ کر دیا ہے۔
شنید ہے کہ ٹرانسپورٹ فار لندن لوگوں کے ریٹائر ہونے یا چھوڑنے کے بعد رولز کو دوبارہ نہ بھرنے سے 600 ملازمتوں میں کمی کر رہا ہے، اسی سلسلہ میں آر ایم ٹی ایگزیکٹو کی میٹنگ کےبعد اس کے اراکین کی جانب سے ملک گیر واک آؤٹ کے حق میں ووٹ دینے کے بعد ہڑتال کی ایک سیریز کا اعلان کیا جا سکتا ہے مگر مذاکرات کے دروازے کھلے رہیں گے، آر ایم ٹی کے باس مک لنچ کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت تک آرام نہیں کریں گے جب تک ہمارے پاس اس تنازع کا کوئی منصفافہ تصفیہ نہیں ہوتا۔
Comments are closed.