اخراجات زندگی میں اضافے سےحالات زیادہ چیلنجنگ اور خراب ہونگے، میئر لندن

125

لندن:لندن کے میئر صادق خان نے متنبہ کیا ہے کہاخراجات زندگی میں اضافے سے پرتشدد جرائم بڑھیں گے،انھوں نے کہا کہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ لندن پرتشدد جرائم پر قابو پانے کامیابی ہوئی ہے اور پرتشدد جرائم اور خنجر زنی کے واقعات میں کمی آئی ہے لیکن اخراجات زندگی میں اضافے سےجرائم پر کنٹرول کیلئے ہماری کوششیں متاثر ہوں گی انھوں نےکہا کہ ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہئے کہ اخراجات زندگی میں اضافے سےحالات زیادہ چیلنجنگ اور خراب ہوں گے اور ہم پیچھے چلے جائیں گے۔

صادق خان نے کہا تشدد کی وارداتوں کی شرح میں کمی ہونے کے باوجود یہ شرح اب بھی بہت زیادہ ہے اوراخراجات زندگی میں اضافے کی وجہ سے جرائم کی شرح پر کنٹرول کیلئے ہماری کوششیں رائیگاں جاسکتی ہیں اور مزید پیچھے جاسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ انھیں خدشہ ہے کہ اخراجات زندگی میں اضافے سے غربت میں اضافہ ہوگا اور لندن کے نوجوانوں کو مثبت مواقع میں کمی آئے گی جس سے پر تشدد جرائم میں اضافہ ہوسکتاہے ،سٹی ہال کا یہ تجزیہ پر تشدد واقعات اور غربت اور جرائم میں اضافے کے درمیان تعلق کے حوالے سے تیار کی جانے والی رپورٹ جس کے مطابق لند ن کی 10 میں سے 6برو میں کورونا کے دوران بے روزگاری میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہےاور یہ وہ برو ہیں جہاں جرائم کی شرح بہت زیادہ ہے ،پولیسنگ اور جرائم کے بارے میں میں میئر کے دفتر کے گزشتہ سال نومبر کی ایک ڈاکومنٹ کے مطابق 32 برو میں مفلسی کی مختلف قسمیں ہیں، ہیکنی کے ساتھ بارکنگ ڈیگنہیم انگلینڈ کی سب سے زیادہ مفلس تصور کی جانے والی برو میں شامل ہیں۔

ا ن میں آئی لنگٹن ،نیوہیم اور ٹاور ہیملیٹ بھی شامل ہوگئیں یہ 10 مفلس ترین علاقے ہیں، لندن کو بھی مفلسی کی وجہ سے ہونے والے نسبتاًزیادہ جرائم والے علاقوں میں شمار کیا جاتاہے۔میٹ میں پرتشدد جرائم پر قابو پانے میٹ کے یونٹ کے سربراہ کمانڈر الیکس مورے کا کہناہے کہ ہمارے افسر اپنے پارٹنرز کے ساتھ مل کر جرائم کی شرح کنٹرول کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ ہمارے افسر بہت ہی صبر وتحمل کے ساتھ یہ کام کررہے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں تشدد کس طرح متاثرہ فیملیز کی زندگی کی تباہی کاسبب بنتاہے۔

ان کاکہنا ہے کہ ہمیں اندازہ ہے کہ ہمارے سامنے چیلنجز ہیں اب موسم گرما کے مہینے ہیں اور ہم ان مہینوں کے دوران ہم زیادہ کام کرسکتے ہیں ،لندن کے میئر صادق خان کا کہنا ہے کہ وہ لندن کی سڑکوں سے اسلحہ کے خاتمے کیلئے افسران کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں اور انھوں پولیسنگ کیلئے ایک بلین پونڈ فراہم کئے ہیں ،اس سے پولیس میں 1,300 مزید افسران بھرتی کرنے کیلئے فنڈ فراہم ہوگیاہے اس وقت پولیس افسران کی تعداد 34,542 ہوچکی ہے اور انتہائی خطرناک مجرموں کو پکڑنے کیلئے میٹ پرتشدد جرائم سے نمٹنے کیلئے الگ ٹاسک فورس قائم کردی گئی ہے۔

Comments are closed.