برطانیہ میں پرائیویٹ سکولز کے طلبہ کی تعداد ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گئی

143

لندن: انڈی پینڈنٹ سکولز کونسل ( ائی ایس سی ) کے نئے اعداد و شمار کےمطابق پرائیوٹ ا سکولز سے تعلیم حاصل کرنےوالے طلبہ کی تعداد ریکارڈ بلند سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جنوری 2022 کیلئے آئی سی ایس کی مردم شماری کے مطابق اب آئی ایس سی کے 1388 ممبر سکولز میں طلبہ کی تعداد 544316ہو گئی ہے جو 2020 کے مقابلے میں 2فیصد زائد ہے۔ برطانیہ کے ہر ریجن میں انڈی پینڈنٹ سکولز کے طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے سب سے زیادہ گروتھ سائوتھ ویسٹ میں دیکھنے میں آئی ہے جہاں طلبہ کی تعداد میں 3.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ آئی ایس سی کی مردم شماری سے پتہ چلا ہے کہ برطانیہ کے پرائیویٹ سکولز میں ڈائیورسٹی کا تناسب بھی بڑھ رہا ہے اور 2022میں ایتھنک منارٹی بیک گرائونڈ رکھنے والے طلبہ کی تعداد 37.7 فیصد تھی جو کہ 2021کی تعداد 35.1فیصد سے زائد ہے ۔

مردم شماری کے اعداد و شمار میں مجموعی طور پر ایسے 95991 طلبہ کی شناخت ہوئی جن کی سپیشل ایجوکیشنل ضروریات اور ڈس ایلیٹیز تھیں ۔ یہ تمام طلبہ کے 17.6 فیصد کے برابر تھے اور ان کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے۔ آئی ایس سی نے کہا کہ فیس اسسٹینس تقزیباً 1.2 بلین پونڈ تک بڑھ گئی ہے جس میں 4.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تاہم صرف 480 ملین پونڈ مینز ٹیسٹڈ بیسز ( ایم ٹی بی ) کی بنیاد پر فراہم کیے گئے جس کا مطلب ہے کہ زیادہ تر برسریز کو فبملی کی بنیاد پر ایوارڈ نہیں کیا گیا۔ صرف 6000طلبہ کو مکمل فیس اسسٹنس فراہم کی گئی ۔ اوسط مینز ٹیسٹڈ بیسڈ برسری 10840 پونڈ سالانہ تھی جس میں کہ 2021کے مقابلے میں 5.9 فیصد اضافہ ہوا۔

انڈی پینڈنٹ سکولز کونسل ( آئی ایس سی ) نے کہا کہ اس کے سکولز فیسوں میں اضافے پر کنٹرول بھی جاری رکھے ہوئے ہیں اور سالانہ اوسط اضافہ 3فیصد ہے۔ آئی ایس سی کے چیئرمین برنابی لینن نے کہا کہ یقینی طور پر ایک بار پھر ہم نے دیکھا کہ فیس اسسٹنس پرویژن میں اضافہ ہوا ہے اور مینز ٹیسٹڈ فیس اسسٹنس بڑھ کر مجموعی طور پر 480 ملین پونڈ تک پہنچ گئی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کوویڈ 19پینڈامک کے دوران ریاستی اور پرائیویٹ سکولز کے درمیان پارٹنر شپ ورک تعطل کا شکار ہو گیا تھا تو مردم شماری نے ہمیں بتایا کہ زیادہ سے زیادہ سکولز کورونا وائرس لاک ڈائون پابندیاں ختم ہونے کے بعد اپنی جوائنٹ ورکنگ شروع کرنے کے قابل ہو گئے اور غیر حاضری کا تناسب واضح طور پر کم ہو گیا ۔

ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ آکسفورڈ یا کیمبرج میں داخلہ حاصل کرنے والے پرائیویٹ سکولز کے طلبہ کی تعداد میں معمولی کمی واقع ہوئی ہے 2022 میں آکسبرج میں پرائیویٹ سکولز کے طلبہ کے داخلوں کا تناسب 4.3 فیصد تھا جو کہ 2021 کے تناسب 5.3 فیصد سے کم ہے۔ آئی ایس سی کی مردم شماری کے مطابق رسل گروپ کی ایکسٹر ‘ ڈرہم‘ برسٹل ‘ یونیورسٹی کالج لندن ( یو سی ایل ) اور ناٹنگھم جیسی یونیورسٹیز میں بھی ایک سال پہلے کے مقابلے میں پرائیویٹ سکولز کے طلبہ کی کم تعداد کو داخلہ ملا ۔ مجموعی طور پر آئی ایس سی سیکٹر چھوڑنے والے 5فیصد طلبہ نے 2022 میں اوورسیز یونیورسٹیز میں داخلے لیے اور ان کی سب سے مقبول منزل امریکہ تھی ۔ مردم شماری کے ڈیٹا سے ظاہرہوتا ہے کہ تمام گرلز سکولز کی تعداد میں معمولی اضافہ ہوا ہے اور خاص طور پر طالبات کیلئے سکولز کی تعداد 131 سے بڑھ کر 136 ہو گئی ۔ ڈیٹا کے مطابق صرف لڑکوں کیلئے سکولز کی تعداد میں کمی آئی جو گزشتہ سال کی تعداد 102 سے کم ہو کر 2022 میں 98 ہو گئی ۔

Comments are closed.