لندن:برطانیہ میں دھوکہ دہی کے ذریعہ583ملین پائونڈ چوری کرلئے گئے ’’یوکے فنانس‘‘ کے مطابق ’ایپ‘ کے فراڈ میں سالانہ 39فیصد اضافہ ہوا ہے، اس فراڈ میں بتدریج سالانہ اضافہ ہو رہا ہے 2020ء میں اس قسم کے فراڈ کی شرح 420.7ملین پائونڈ سالانہ تھی اس ضمن میں زیادہ تر فراڈ خریداری، سرمایہ کاری اور رومانس کے معاملات میں ہوتا ہے ’’یوکے فنانس‘‘ نے 2021ء میں ’ایپ فراڈ‘ کے 195,996واقعات ریکارڈ کئے ان میں مجموعی طور پر 188,964 کیسز ذاتی اکائونٹس پر تھے اور 7,032کیسز غیر ذاتی اکائو نٹس پر تھے۔
مذکورہ ادارے کے مطابق مجرموں نے فون کالز، ٹیکسٹ میسجز، ای میل، جعلی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعہ ’’این ایچ ایس‘‘ بنکوںں اور سرکاری محکموں کی ویب سائٹس کی نقل کی تاکہ لوگوں کو ان کی ذاتی اور مالی معلومات فراہم کرنے کیلئے پھنسایا جا سکے ان دھوکہ بازوں نے ان معلومات کا استعمال لوگوں کی ادائیگی کی اجازت دینے کیلئے کیا، حکومت نے قبل ازیں کہا تھا کہ ’’پیمنٹ سسٹم ریگولیٹر‘‘ مالیاتی خدمات اور مارکیٹس بلز میں اقدامات کے تحت بنکوں سے ’ایپ‘ فراڈ کے نقصانات کی ادائیگی کا مطالبہ کر سکے گا۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک پائلٹ سکیم کے تحت 51% یا 238 ملین پائونڈ مالیت کے نقصانات گزشتہ سال صارفین کو واپس کئے گئے تھے ’’یوکے فنانس‘‘ کا کہنا ہے کہ 2021ء میں مجموعی طور پر 1.3 ارب پائونڈ سے زیادہ کی چوری کی گئی کیونکہ مجرم آن لائن اور جدید ٹیکنالوجی پلیٹ فارم استعمال کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت مختلف مالیاتی اداروں اور بنکوں سے مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ صارفین کو دھوکہ دہی سے بچانے کیلئے اپنا کردارادا کریں اس سلسلہ میں حکومت جلد ایک ’’اکنامک کرائم اینڈ کارپوریٹ ٹرانسپرنسی بل‘‘ متعارف کروا رہی ہے۔
Comments are closed.