ٹرینز اور سب وے میں بڑھتے جنسی حملے،واقعات روکنے کیلئے برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کی نئی مہم

133

لندن:برٹش ٹرانسپورٹ پولیس نے ٹرینوں اور سب وے میں جنسی حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکنے کے لئے نئی مہم کا آغاز کیا ہے،تازہ اعدادوشمار کے مطابق ریل نیٹ ورک میں ہونے والے نازیبا جنسی حملوں کی تعداد میں کوویڈ سے پہلے کے مقابلے میں 34فیصد اضافہ ہوا ہے، سپیک اَپ، انٹرپٹ کے نام سے شروع کی جانے والی یہ مہم ٹرین وغیرہ میں کسی بھی نامناسب جنسی رویئے کا مشاہدہ کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی کرے گی کہ وہ متعلقہ حکام کو فوراً اطلاع دینے کے ساتھ ساتھ اگرمحفوظ طریقے سےممکن ہو تو مداخلت بھی کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر لانچ کردہ نئی ریلوے گارڈین ایپ کے ذریعے کسی بھی واقعہ کی رپورٹ کی یا پھر 61016پر ٹیکسٹ کیا جاسکے گا۔

برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کی ڈیٹیکٹو چیف انسپکٹر آرلین ولسن نے کہا کہ ٹرینوں میں ہونے والے ایسے مکروہ واقعات کو روکنے کے لئے ہر کوئی اپنا کردار ادا کر سکتا ہے، ہم لوگوں کو پولیس کا کردار ادا کرنے کے لئے نہیں کہہ رہے یہ ہماری ڈیوٹی ہے لیکن ایک فعال فرد کے طور پر واقعہ پر آپ کی رپورٹنگ سے ہمیں ایسے جرائم کو روکنے میں خاصی مدد مل سکتی ہے۔ اسکاٹ ریل کے چیف آپریٹنگ آفیسر جون میکلائر نے کہا کہ جو فرد بھی ایسے کسی واقعہ کا عینی شاہد ہے وہ فوراً پولیس کو اطلاع کرے تاکہ ہم اسے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کر سکیں۔ ٹرانسپورٹ کے وزیر جینی گلرتھ نے اس مہم کو سپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسافروں کا حق ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے جسمانی یا زبانی حملوں کے خوف کے بغیر پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کر سکیں۔ٹرانسپورٹ پولیس لوگوں پر زور دے رہی ہے کہ وہ ٹرین کے سفر کے دوران جنسی ہراسانی کے کسی بھی واقعہ کی فوری اطلاع دیں۔ واضح رہے کہ ریل نیٹ ورک پر رپورٹ ہونے والے جنسی جرائم کی تعداد میں وبائی مرض سے پہلے سے اضافہ ہوا ہے۔

پولیس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اسکاٹ لینڈ میں گزشتہ سال ریلوے میں خواتین کی طرف سے 46جنسی حملوں کی اطلاع دی گئی، جو ایک دہائی سے زائد عرصے میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔ ٹرینوں پر حملہ، دھمکیاں یا ہراساں کرنے کی 301 رپورٹیں بھی موصول ہوئیں۔ بی ٹی پی سراغ رساں چیف انسپکٹر آرلین ولسن نے بی بی سی کو بتایا کہ اسکاٹ لینڈ کی خواتین اگر بے چینی محسوس کریں تو انہیں اپنی جبلت پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، کہ ہمیں اس بارے میں بتائیں کہ آپ کو کس طرح بے چینی محسوس ہوئی، اگر آپ کے ساتھ ایسا ہوا ہے، کیونکہ ہم ہر سفر کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ سراغ رساں چیف انسپکٹر نے مزید کہا کہ ہم لوگوں سے ریلوے پولیس کی ذمہ داری اٹھانے کو نہیں کہہ رہے ہیں- یہ ہمارا کام ہے۔ ایک فعال ساتھی ہونا یا ہمیں کسی واقعے کی اطلاع دینا ایک بہت بڑا فرق لا سکتا ہے۔ آپ کی رپورٹیں ہمیں اہم معلومات فراہم کرسکتی ہیں، ریل نیٹ ورک اور سب وے پر کیا ہو رہا ہے اس کی تصویر بنانے میں مدد کریں تاکہ ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کی جا سکے، گشت تعینات کیا جا سکے اور مجرموں کو پکڑا جا سکے۔ وزیر ٹرانسپورٹ جینی گلروتھ نے بھی اس مہم کی حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام مسافروں اور عملے کو جنسی زیادتی، زبانی یا جسمانی طور پر بدسلوکی یا نقصان پہنچنے کے خوف کے بغیر پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرنے کا حق ہے اور ہم سب کو ایک کردار ادا کرنا ہے۔ وزیر نے کہا کہ وہ جانتی ہیں کہ ایسا سلوک کتنا خوفناک ہو سکتا ہے۔ جینی گلروتھ نے مزید کہا کہ بطور حکومت ہم اس کو بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں، ایسا کرنے کے لیے ہمیں بہتر طریقے سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے جو آگے جانے والی پالیسی کو مطلع کرے تاکہ ہم پبلک ٹرانسپورٹ پر خواتین کے تجربے کو بہتر بنا سکیں۔اسکاٹ ریل کے چیف آپریٹنگ آفیسر، جوآن میگویئر نے کہا کہ کمپنی نے بی ٹی پی کے ساتھ مل کر کام کیا تاکہ ہمارے صارفین اور اپنے لوگوں کے لیے ایک محفوظ ماحول بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ ناقابل قبول رویے سے نمٹنے میں ہماری مدد کرنے کے لیے، یہ ضروری ہے کہ جو بھی شخص اس کا گواہ ہو وہ ذمہ داروں کی رپورٹ کرے تاکہ انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

Comments are closed.