کیلیفورنیا: سیکرامنٹو میں نمازِ عید کے اجتماعات

131

کیلیفورنیا:امریکا، پاکستان اور دنیا بھر کی طرح امریکی ریاست کیلیفورنیا کے دارالحکومت سیکرامنٹو کی سینکڑوں مساجد و مراکز میں ہفتہ 9 جولائی کو ہزاروں مسلمانوں نے ایمانی جوش و خروش اور فلسطین، کشمیر، یمن، شام، ارکان برما اور دیگر ممالک کے مسلمانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے جذبے کے ساتھ عیدالاضحیٰ منائی اور سنتِ ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے شہروں سے باہر مخصوص مذبح خانوں اور کھلی جگہوں پر قربانی کی۔

پوری دنیا کی طرح یہاں بھی مسلمان سال میں دو دفعہ کھلے پارکوں، کھیل کے بڑے بڑے کمپلیکسز، مراکز اور مساجد میں نمازِ عید کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہوتے ہیں اور بلند آواز سے تکبیراتِ عید کی شکل میں اللّٰہ تعالیٰ کی کبریائی بیان کرتے ہیں۔اس موقع پر ’اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر لا الہٰ الااللّٰہ و اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر و للّٰہ الحمد‘ کی صدائیں ایک کورس کی صورت میں ایک خاص تاثر قائم کرتی ہیں۔

عیدِ قربان پر مسلمان سنتِ ابراہیمی کی یاد میں حلال جانور اونٹ، گائے، بیل، بکرا، بکری اللّٰہ کی راہ میں قربان کرتے ہیں چونکہ ان ملکوں میں گھروں یا گلی محلے میں ذبیحہ کی اجازت نہیں ہے اس لیے زیادہ تر مسلمان اپنی قربانی فلسطین، شام، افغانستان، کشمیر میں کرتے ہیں۔

لوگ اپنی قربانیاں مختلف خیراتی اور فلاحی اداروں کے توسط سے فلسطین، کشمیر، شام، عراق، افغانستان کے علاوہ ان ملکوں میں بھیجتے ہیں جہاں غربت ہے اور وہ اس قابل نہیں ہیں کہ قربانی کر سکیں یا قربانی کے گوشت سے استفادہ کر سکیں۔

فالسم شہر کے ایک کھلے پارک میں نمازِ عید امام عامر نذیر کی امامت و خطابت میں ادا کی گئی، نماز کے بعد لوگ ایک دوسرے کے ساتھ گھل مل گئے اور عید مبارک کی صداؤں کے ساتھ ایک دوسرے کو گلے لگایا۔یہ منظر کورونا وائرس کی وباء کے خاتمے کے بعد پہلی بار بڑے پیمانے پر نظر آیا، ورنہ کورونا کے خوف کی وجہ سے لوگ بڑی احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے تھے۔

سیکرامنٹو میں نمازِ عید کے بڑے اجتماعات میں تربیہ ہاؤس روزویل اور تربیہ ناٹومس بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ نمازِ عید سینکڑوں مقامات پر ادا کی گئی اور ہزاروں مسلمانوں نے جمع ہو کر اپنے اتحاد اور قوت کا مظاہرہ کیا۔

علمائے کرام نے فلسفۂ قربانی پر روشنی ڈالی اور مسلمانوں پر زور دیا کہ کہ وہ دین کی سربلندی، غلبے، مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی، فلسطین، کشمیر، روہنگیا، شام، عراق اور یمن کے مسلمانوں کی آزادی کے لیے دعا بھی کریں اور ان کی ہر قدم پر مدد بھی کریں۔روز ویل میں نمازِ عید تربیہ مرکز و مسجد کے ساتھ والے خالی سبزہ زار پر ساڑھے 8 بجے ہوئی، یہاں نماز 2 شفٹوں میں ہوتی ہے۔

نمازِ عید کے اجتماعات میں مختلف اسلامی ممالک کے مسلمان شریک تھے جو اپنے اپنے ملکوں کے روایتی لباس زیب تن کیے ہوئے اپنے اپنے ملکوں کے کلچر کی نمائندگی کر رہے تھے۔

Comments are closed.