اسلام آباد:ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں عدالتی حکم نامے کے بعد حکومتی اتحاد اور پی ڈی ایم نے کہا ہے کہ عام انتخابات اپنےوقت پر ہوں گے اور موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔
پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں ہوا جس میں لندن سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور امر پر اتفاق کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف عوامی مہم چلائی جائے گی۔
بعدازاں پی ڈی کے اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج کے اجلاس میں کچھ قراردادیں پاس ہوئی ہیں، فل کورٹ کے ذریعے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کیا جائے گا اور سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے افراتفری اور سیاسی بحران پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پر اسرا خاموشی کی چادر اوڑھی ہوئی ہے، ان سے مطالبہ ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ فوری سنایا جائے، اس کیس سے آنکھیں بند کرنا قومی سلامتی کے خلاف ہے، آئین میں اداروں کو واضح طور پر اختیارات تفویض کیے گئے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکا 8، 9 سال عمران خان نے گھر کا کرایہ ادا کرتا رہا ہے، پی ٹی آئی کا پورا دارومدار سوشل میڈیا کے جعلی اکاوئنٹس ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی ادارہ کسی دوسرے ادارے کے اندر مداخلت نہیں کرسکتا، کوئی ادارہ کسی دوسرے ادارے کے اندر مداخلت نہیں کرسکتا، جن محکموں کا معیشت سے براہ راست تعلق ہے ہم منگل کو ان سے ان کی کارکردگی کی بریفنگ لیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ فل کورٹ کا مطالبہ اس لیے مسترد ہوا کیوںکہ اس قسمم کا نا انصافی پر مبنی فیصلہ آنا تھا، اگر نا انصافی نہ کرنی ہوتی کو فل کورٹ بنانے میں کوئی آر نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ غلطی اور اسکی تصیح دونوں عمران خان کے حق میں ہیں، اگر غلطی کی تصیح کرنی تھی تو پانامہ کیس کی تصیح کرتے، لاڈلے کو نوازنا تھا اس لیے فل کورٹ نہیں بنایا گیا۔
Comments are closed.