پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط
لندن:پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے تبادلے کے ایک معاہدے پر دستخط کردیئے گئے۔ برطانیہ کی وزیر داخلہ پریتی پٹیل اور پاکستان کے سیکرٹری یوسف نسیم کھوکھر اور لندن میں پاکستان کے ہائی کمشنر معظم احمد خان نے معاہدے پر دستخط کئے۔ امیگریشن کے ماہرین اس معاہدے کو برطانیہ کے فیور میں قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان ہائی کمشنر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ ایک دوطرفہ معاہدہ ہے اور دونوں ملکوں پر اس کا یکساں اطلاق ہوگا۔
برطانیہ کی حکومت کی جانب سے امیگریشن کے نئے منصوبے کے بعد برطانوی حکومت نےگزشتہ 15 ماہ کے دوران اپنی نوعیت کے اس 5 معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ برطانیہ اس سے قبل بھارت، نائجیریا اور البانیہ سے بھی ایسا ہی معاہدہ کرچکا ہے، اس معاہدے کا دہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں پر اطلاق نہیں ہوگا۔ سفارتکاروں نے جنگ اور جیو کو بتایا کہ نئی پالیسی کا اطلاق پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والے ان لوگوں پر ہوگا جو امیگریشن یا منظم جرائم، جن میں سیکس گرومنگ، پائیڈوفائلیا شامل ہیں، ملوث پائے جائیں گے۔
وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے کہا ہے کہ مجھے خطرناک غیرملکی مجرموں اور امیگریشن کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو اپنی سرزمین سے نکالنے پر کوئی شرمندگی نہیں ہے۔ ایسے لوگوں کو برطانیہ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ برطانیہ میں قانون شکن لوگوں اور اس سسٹم سے کھلواڑ کرنے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ جس معاہدے پر دستخط کئے ہیں، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ امیگریشن سے متعلق ہمارے نئے پلان پر عمل ہو رہا ہے اور حکومت کام کررہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے بارڈر ایکٹ میں مزید تبدیلیاں ہوں گی اور آخری لمحوں میں کی جانے والی اپیلوں اور کلیمز کا بھی خاتمہ کیا جائے گا، جن کی وجہ سے ان کو نکالنے میں تاخیر ہوتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ انگلینڈ اور ویلز میں موجود پاکستانی مجرموں کے تعداد ساتویں نمبر پر سب سے زیادہ ہے۔ غیر ملکی مجرموں میں ان کی شرح 3 فیصد کے مساوی ہے۔ جنوری 2019 سے گزشتہ سال دسمبر تک برطانیہ10,741 غیر ملکیوں کو ملک بدر کرچکا ہے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں غیر قانونی امیگریشن کو روکنے اور دونوں ملکوں کیلئے خطرے کا باعث بننے والے مجرموں سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے، اس معاہدے سے پاکستان اور برطانیہ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں تعاون میں اضافے کے عمل کو بھی تقویت ملے گی۔
Comments are closed.