لندن:نئے ڈیٹا سے ظاہرہوتاہے کہ برطانیہ کی سپرمارکیٹس میں دستیاب سستی ترین اشیا ئے خوراک کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 60 فیصد اضافہ ہوچکاہے،سپر مارکیٹ میں سستے ترین ویجی ٹیبل آئل کی قیمتوں میں 65فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین شماریات نے ایک سال کے دوران بڑھنے والی مہنگائی کا تجزیہ کرنے کیلئے سپر مارکیٹس کی ویب سائٹس سے ایک ملین سے زیادہ اشیا اٹھانے کے بعد قیمتوں میں اضافے کا جو تجزیہ پیش کیاہے اس کے مطابق سستی ترین چائے کی قیمت میں46فیصد ،چپس39فیصد ،ڈبل روٹی 38 فیصد اور بسکٹ کی قیمت میں 34فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔
اس سال کے شروع میں کمپینر جیک مونرو نے قومی شماریات دفتر سے مطالبہ کیاتھا کہ وہ اس بات کو واضح کرے کہ افراط زر کا اندازہ لگانے کیلئے اس کے پاس کیاپیمانہ ہے تاکہ گھریلو استعمال کی اشیا کی قیمتوں پر افراط زر کے اثرات کا جائزہ لیاجاسکے۔
اس دوران بعض اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے اس دوران آرنج جوس کی قیمت میں9فیصد اور قیمے کی قیمت میں7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ،قومی شماریات دفتر کے شائع کردہ ڈیٹا کے مطابق قبل از استعمال ادائیگی کے انرجی کے میٹر والے لوگوں کو بلز کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔69 فیصد سیاہ فام اور ان کے مقابلے میں44 فیصد سفید فام اور59 فیصد ایشیائی نژاد افراد کیلئے انرجی بلز ناقابل برداشت ہوچکے ہیں ۔
اعدادوشمار سے ظاہر ہوتاہے کہ 55فیصد معذور افراد کیلئے انرجی بلز کی ادائیگی جبکہ 36فیصد کیلئے مارگیج کی ادائیگی مشکل ہوگئی ہے۔ اعدادوشمار سے ظاہرہوتاہے کہ جہاں انرجی بلز میں اضافہ معاشرے کے ہر طبقے کو متاثر کررہاہے بعض نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے معذور افراد اور کرایہ دار وں کو سب سے زیادہ مسائل کا سامنا ہے ۔
Comments are closed.