برطانیہ میں تارکین وطن کے خلاف’’کریک ڈاؤن‘‘سیکڑوں مذہبی مراکز کی مکمل تلاشی

95

لندن:برطانیہ نے تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن آپریشن کے دوران مساجد کی بھی تلاشی لینا شروع کردی۔دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں امیگریشن حکام نے غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن افراد کی تلاش میں مساجد کی تلاشی لینے کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔رپورٹ کے مطابق سیکڑوں مساجد کی تلاشی لی گئی جب کہ مندروں اور گرجا گھروں پر بھی کارروائی کی گئی۔ مجموعی طور پر 400مذہبی مراکز کی مکمل تلاشی لی گئی۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ ان چھاپوں یا تلاشی کے عمل کے دوران کتنے غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا لیکن اس عرصے میں لوگوں کو ڈی پورٹ کرنے کے واقعات میں دگنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ایک مذہبی مرکز کی ترجمان نے بتایا کہ یہ صرف عبادت ہی نہیں بلکہ یہ فلاحی مرکز بھی ہے جس میں نادار لوگوں کی دادرسی کی جاتی ہے لیکن انھیں ہراساں کیا جارہا ہے اور بغیر اطلاع کے چھاپے مارے جاتے ہیں۔

انڈیپنڈنٹ کو برطانیہ کی وزارت داخلہ کی جانے سے دیئے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ تلاشی کی پیشگی اطلاع اس لیے نہیں دی جاسکتی کیوں کہ کچھ مذہبی کمیونٹیز ایسی کارروائیوں کو انجام دینے میں پولیس یا امیگریشن حکام کی مدد کرنے کو تیار نہیں ہوں گی۔

وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ تفتیش کاروں کو کارروائی سے قبل ثبوت فراہم کرنا چاہیے اور جب تفتیش کے دیگر تمام راستے ختم ہو چکے تب مذہبی احاطے کے آپریشن کا شیڈول بنانا آخری حربہ ہونا چاہیے۔علاوہ ازیں مذہبی احاطے میں کارروائیوں کی اجازت ڈپٹی ڈائریکٹر کی سطح پر ہونی چاہئے اور وزیر برائے امیگریشن کو مطلع کیا جانا چاہئے۔

اس طرح کے حساس معاملات میں سیکرٹری داخلہ کو آگاہ کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔برطانوی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ہمیں مذہبی مراکز میں تلاشی پر دکھ ہوتا ہے۔ ان کا تقدس برقرار رکھنے کی پوری کوشش کی جاتی ہے تاہم غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے خلاف کارروائی بھی ضروری ہے۔

Comments are closed.