لندن:ناٹنگھم میں ایک فلیٹ میں آگ لگنے کے نتیجے میں بچیوں کی ہلاکت کے بعد ایک شخص کو قتل کے شبہ میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان بچیوں کی عمر ایک اور تین سال ہے۔ یہ دونوں بچیاں اتوار کی صبح کلفٹن کے علاقے فیئرلیسل کلوز میں آگ لگنے کے بعد ہسپتال میں دم توڑ گئی تھیں۔ ناٹنگھم شائر پولیس کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے اس واقعے میں ایک خاتون بھی شدید زخمی ہوئی ہے، جس کی حالت انتہائی نازک بتائی جاتی ہے۔ قتل کے شبہ میں کلفٹن سے 31 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس اس سے اقدام قتل کے شبہ میں بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پولیس اور فائر سروس کی مشترکہ انویسٹی گیشن میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ یہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی تھی، جس کو مقامی وقت 04:00 جی ایم ٹی پر بجھا دیا گیا تھا۔ دو منزلہ رہائشی پراپرٹی کی پہلی منزل کے فلیٹ میں آگ لگی تھی۔ فائرسروس نے پراپرٹی کو پڑوسیوں سے عارضی طور پر خالی کروا لیا تھا کیونکہ فائر سروس کا عملہ آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ زخمی خاتون کی عمر 30 سال ہے اور میڈیکس نے دھواں چڑھنے کی وجہ سے جائے وقوع پر انہیں ابتدائی طور پر فوری طبی امداد دی۔ بعد میں انہیں ناٹنگھم کے کوئنز میڈیکل سینٹر لے جایا گیا۔
ایک لوکل ریذیڈنٹ نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس نے پہلی منزل کے فلیٹ کی پچھلی کھڑکیوں سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا تھا۔ بی بی سی ایسٹ مڈلینڈز کی سارہ ہائولے کا کہنا ہےکہ جائے وقوع کے گرد حصار قائم کر دیا گیا ہے اور وہاں ایک پولیس آفیسر ڈیوٹی انجام دے رہا ہے۔ انویسٹی گیشن کے سلسلے میں فرانزک ٹیموں کی جائے وقوع پرآمد و رفت جاری ہے۔ انسپکٹرز میں سے ایک نے بتایا کہ یہ ایمرجنسی سروسر اور کمیونٹی دونوں کیلئے ایک تباہ کن واقعہ ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جن پڑوسیوں کو حفاظتی اقدام کے طور پر ان کے گھروں سے عارضی طور پر نکالا تھا، ان کی واپسی شروع ہو گئی ہے لیکن علاقے میں اس سانحے کے بعد مکمل خاموشی چھائی ہوئی ہے۔
بی بی سی کی نمائندہ نے متعدد پڑوسیوں سے بات چیت کی، جن میں سے کچھ نے اس واقعے میں فائر اینڈ ریسیکیو کی کوششوں کو دیکھا تھا۔ وہ اس واقعےکو دیکھ کر کافی اپ سیٹ ہو گئے۔ تمام افراد نے اس کو واقعی ایک افسوس ناک سانحہ قرار دیا، جس میں دو معصوم بچیوں کی جان چلی گئی۔ ایک مقامی ریذیڈنٹ کا کہنا ہے کہ اس نے نیلی روشنی اور دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا تھا۔ اس کاکہنا ہے کہ یہ انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ واقعہ ہے۔ ہماری تمام تر ہمدردیاں اور خیالات متاثرہ فیملی کے ساتھ ہیں اور اس ماں کو کیسا محسوس ہوگا جب اسے یہ پتہ چلے گا کہ اس کی بچیاں دنیا سے چلی گئی ہیں۔
اس واقعے کی انویسٹی گیشن کی قیادت کرنے والے ڈیٹکٹیو چیف انسپکٹر گریگ میک گل نے کہا کہ یہ بہت افسوسناک واقعہ ہے اور ہمارے پاس ایک بڑی ٹیم ہے، جو اس واقعے کے مکمل حالات کو سمجھنے کیلئے انتھک محنت کر رہی ہے۔ انسپکٹر بین لارنس نے کہا کہ ہم نے اب تک ایک گرفتاری کی ہے اور انویسٹی گیشن ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر اس شخص سے اپیل کر رہے ہیں جس کے پاس اس واقعے کے حوالے سے معمولی سی معلومات یا یہاں تک کہ سی سی ٹی وی یا ڈیش کیم فوٹیج ہیں تو وہ مہربانی کر کے ہم سے رابطہ کرے اور آگے آئے۔
Comments are closed.