لندن:آر ایم ٹی یونین نے اپنے مطالبات کے حق میں مزید ہڑتالوں کا اعلان کردیا جس سے ریل کے مسافروں کو دسمبر اور جنوری میں شدید مشکلات کا سامنا رہے گا۔ ریل انتظامیہ سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد آر ایم ٹی یونین کے جنرل سیکرٹری مک لنچ نے اعلان کیا کہ48گھنٹے کی چار ہڑتالیں 14,13 اور17,16دسمبر کو جبکہ4,3اور 7,6جنوری کو کی جائیں گی۔
مک لنچ نے کہا کہ ان ہڑتالوں کے ذریعے واضح پیغام دیا جائےگاکہ ہم ملازمتوں کے تحفظ، تنخواہ اور کام کے حالات کے حوالے سے اچھی ڈیل چاہتے ہیں۔ آر ایم ٹی کے40ہزار کارکنوں کے ہڑتال میں حصہ لینے کا امکان ہے جب کہ نیٹ ورک ریل اور14ٹرین کمپنیوں کے کارکنوں نے بھی گزشتہ ہفتہ ہڑتال کے حق میں ووٹ دیا تھا اور اس کا مطلب ہے کہ جس دن ہرتال ہوگی اس دن ریل کا پہیہ مکمل طور پر جام ہوگا۔
آر ایم ٹی یونین نے اپنے ورکرز کو18دسمبر سے2جنوری تک اوور ٹائم کرنے سے بھی منع کردیا ہے جس کا مطلب ہے کہ ہڑتال کے اثرات ایک ماہ تک محسوس کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ ایسلف یونین جو ڈرائیوروں کی نمائندگی کرتی ہے وہ پہلے ہی26نومبر کو ہڑتال کا اعلان کرچکی ہے جس سے12 ٹرین کمپنیاں متاثر ہوں گی۔
آر ایم ٹی اپنے پیغام میں ان ہڑتالوں کے سبب عوام کو پہنچنے والی تکلیف پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنا غصہ حکومت اور ریلوے حکام پر نکالنا چاہئے، مک لنچ نے یہ الزام بھی لگایا کہ حکومت مذاکرات میں ’’براہ راست مداخلت‘‘ کررہی ہے۔ وزیراعظم کے ترجمان نے ہڑتالوں میں شامل یونینوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور وہ محنتی افراد کو کام پر جانے سے روک رہے ہیں۔ وبا سے نکلنے کے بعد شدید مالی مشکلات کے سبب ریلوے نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔
Comments are closed.