لندن:بی بی سی نےآزادی معلومات کے تحت حاصل کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ رواں سال کے دوران غیرقانونی طورپر چینل کراس کرنے والے درجنوں البانوی بچے، جنھیں کینٹ کاؤنٹی کونسل لے جایا گیا تھا، وہاں سے لاپتہ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس سال 31 اکتوبر تک 197البانوی بچے تحویل میں لئے گئے تھے لیکن اب ان میں سے 39بچے لاپتہ ہیں۔ بچوں کو استحصال سے تحفظ دینے والی تنظیم Ecpat UK نے اس کو تشویشناک قرار دیاہے۔
کونسل کا کہنا ہے کہ وہ حساس اور لاچار بچوں کے تحفظ کیلئے ہوم آفس اور پولیس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ کونسل کا کہنا ہے کہ کینٹ انٹیک یونٹ میں پراسیسنگ کے بعد یکم جنوری سے 31 اکتوبر کے دوران 197 البانوی بچے ان کی تحویل دیئے گئے تھے۔ کونسل کے مطابق 7 نومبر کو پتہ چلا کہ ان میں سے 39 بچے لاپتہ ہیں، تاہم ان میں سے بہت سے اب تک 18 سال کے ہوچکے ہیں۔ حکومت کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت نے بچوں کی گمشدگی کے معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں سال اب تک 44,122 افراد چھوٹی کشتیوں کے ذریعہ چینل کراس کر کے برطانیہ میں داخل ہوچکے ہیں، جس کی وجہ سے کینٹ میں مینسٹن پروسیسنگ سینٹر پر بہت بھیڑ ہے۔ حال ہی میں اسائلم حاصل کرنے کیلئے برطانیہ پہنچنے والے لوگوں کے ذریعے ڈپتھیریا کے مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہورہا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اسائلم کیلئے برطانیہ پہنچنے والے کچھ لوگوں کو روانڈا بھیجنے کی کارروائی قانونی کارروائی کی وجہ سے رکی ہوئی ہے۔
کینٹ کونسل نے واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ بعض بچوں کو غائب ہوجانے سے روکنا بہت مشکل کام ہے۔ کونسل کا کہنا ہے کہ وہ ان بچوں کی خاص طورپر حفاظت کرنے کی کوشش کرتی ہے، جن کے استحصال کئے جانے کا خطرہ ہو۔ کونسل کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں اسائلم سیکر بچوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے اس پر بہت دباؤ ہے، جس کی وجہ سے وہ مزید بچوں کو قبول کرنے سے انکار کردیتی ہے۔ اس سال اب تک 12,000 ہزار البانوی مائیگرنٹس چھوٹی کشتیوں کے ذریعہ برطانیہ پہنچ چکے ہیں۔
امیگریشن سے متعلق امور کے وزیر رابرٹ جینرک کا کہنا ہے کہ اب تک چھوٹی کشتیوں کے ذریعہ برطانیہ پہنچنے والے 80 فیصد مائیگرنٹس کا تعلق البانیہ سے ہے۔ کینٹ کاؤنٹی کونسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کسی سرپرست کے بغیر تنہا برطانیہ پہنچنے والے البانوی بچوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوگیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اسائلم کیلئے آنے والے تمام ہی بچوں کے استحصال کا خطرہ ہوتا ہے لیکن بعض ممالک کے بچے خاص طورپر حساس ہوتے ہیں اور لوکل اتھارٹی کے پاس سے جلد ہی غائب ہوجاتے ہیں۔
کینٹ کاؤنٹی کونسل ان بچوں کو خطرات سے محفوظ رکھنے اور ان کی حفاظت کیلئے نیشنل ریفرل میکانزم اور ملٹی ایجنسی اسٹریٹیجیز دونوں کو استعمال کرتی ہے اور اپنی تحویل میں موجود بچوں کے تحفظ کیلئے بھرپور فعال کردار ادا کر رہی ہے۔
Comments are closed.