لندن:برطانیہ میں ہزاروں نرسوں کی جانب سے تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے تاریخ کی سب سے بڑی ملک گیر ہڑتال جاری ہے جس کے باعث شیڈول آپریشنز متاثر ہورہے ہیں۔ میڈیا کے مطابق ایک صدی میں پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر ہڑتال کی جارہی ہے جس میں رائل نرسنگ کالج کی نصف سے زیادہ اسپتالوں اور کمیونٹی ٹیمز کی نرسز شامل ہیں۔
رائل کالج آف نرسنگ نے کہا کہ وزراء کی جانب سے مذاکرات سے انکار کے بعد نرسز کے پاس ہڑتال کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا جبکہ برطانوی حکومت کا کہنا ہے نرسز کی تنخواہوں میں 19 فیصد اضافے کا مطالبہ ناقابل برداشت ہے۔
اس ہڑتال میں برطانیہ کے تقریباً ایک چوتھائی اسپتالوں اور کمیونٹی ٹیموں، شمالی آئرلینڈ کے تمام ہیلتھ بورڈز اور ویلز میں ایک اسپتال کے علاوہ تمام نرسز شامل ہیں جبکہ اسکاٹ لینڈ میں نرسیں ہڑتال نہیں کررہیں۔
ہڑتال کے دوران مریضوں کی جان بچانے والی کچھ فوری دیکھ بھال جاری رہے گی لیکن معمول کی سرجری اور دوسرے شیڈول علاج میں خلل پڑنے کا امکان ہے۔
ٹریڈ یونین قوانین کے تحت نرسز کو 12 گھنٹے کی ہڑتال کے دوران جان بچانے والی دیکھ بھال کو یقینی بنانا ہوتا ہے، کیموتھراپی اور گردے کے ڈائیلاسز معمول کے مطابق ہونگے، اس کے ساتھ انتہائی نگہداشت، بچوں کے حادثے اور ایمرجنسی اور ہسپتال میں نوزائیدہ بچوں کے یونٹس ہڑتال کے دوران بھی کام کرتے رہیں گے۔
ہڑتال کا سب سے زیادہ اثر پہلے سے بک کرائے گئے علاج جیسے کہ ہرنیا کی سرجری، کولہے کی تبدیلی یا آؤٹ پیشنٹ کلینک میں پڑنے کا امکان ہے۔
Comments are closed.