زندگی گزارنے کے بڑھتے اخراجات،برطانیہ میں لوگ دکانوں سے دوران شاپنگ چوریاں کرنے لگے

122

لندن:برطانیہ میں زندگی گزارنے کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے باعث لوگ چوری کے واقعات میں ملوث ہونے لگے، گریٹر مانچسٹر پولیس نے اس سال 1اپریل سے 31اگست کے درمیان 6,972 دکانوں میں چوری کے جرائم ریکارڈ کئے ،یہ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 26.2فیصد زیادہ ہیں، جب 5,523واقعات ہوئے تھے۔

پولیس فورسز سے کہا گیا ہے کہ وہ ان جرائم کے نتائج فراہم کریں۔ درخواست میں کہا گیا کہ974-14فیصد چارج یا سمن کے نتیجے میں یعنی ایک اہم تناسب کے باعث کسی مشتبہ پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی۔ہول سیل گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے جواب میں آفجم (Ofgem) نےقیمتوں کے باعث یکم اپریل سے برطانیہ کے عام گھرانوں کیلئے توانائی کی قیمت کی حد میں 50فیصد سے زیادہ اضافہ کیا اس سے پہلے کہ اسے اکتوبر کے آغاز میں دوبارہ لگایا جائے۔

کچھ بڑی سپر مارکیٹوں نے اطلاع دی ہے کہ وہ گھریلو بلوں میں اضافے کے باعث شاپ لفٹنگ میں اضافے کے خدشے کی وجہ سے سیکورٹی بڑھا رہے ہیں۔ بولٹن نیبر ہڈ انویسٹمنٹ ان کمیونٹی انٹرپرائزز بولٹن نائس (Bolton Neighborhood Investment in Community Enterprises (Bolton NICE ایک خیراتی ادارہ ہے جو ضرورت مندوں کو خوراک سمیت متعدد خدمات پیش کرتا ہے۔

اس کے سی ای او مارٹن میکلوفلن کا کہنا ہے کہ زندگی کی لاگت اور توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے ساتھ، ’’شاپ لفٹنگ یقیناً بڑھنے والی ہے‘‘۔ یارکشائر بلڈنگ سوسائٹی کی جانب سے بولٹن کے نائس سینٹر کیلئے £2,000کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ہمیں نہیں لگتا تھا کہ وبائی مرض کے بعد معاملات مزید خراب ہوسکتے ہیں لیکن قیمتیں بڑھتی ہی جارہی ہیں،لوگ ہماری دکان پر آتے ہیں اور چیزیں چوری کرتے ہیں جو افسوسناک بات ہے، اگر وہ بے چین ہیں تو ہم انہیں مفت میں بھی دے سکتے ہیں۔

لوگ مایوس کن زندگی کے ہاتھوں تنگ ہوکر ایسی حرکات کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں جس سے وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور بعض اوقات سڑکوں پر بنائےگئے پلوں سے اپنی زندگی کو ختم کرنے یعنی خود کشی کرتے دیکھے جا رہے ہیں اور اب بجلی اور گیس کی قیمتوں کے ساتھ ہم لوگوں کو کھانا تو دے سکتے ہیں لیکن ان کوسہولیات نہیں دے سکتے۔یہ ڈیٹا ایک معلومات کی آزادی رکھنے والی ایجنسی رائیڈر کے ذریعے حاصل ہوا۔

Comments are closed.