برطانیہ کے بعض علاقوں میں ہسپتال دباؤ میں آگئے، مریضوں کیلئے بستر کم،انتظار کا وقت بڑھ گیا

94

لندن:برطانیہ کے بعض علاقوں میں ہسپتالوں پردباؤ بڑھنے لگا ہے جہاں مریضوں کیلئے بسترکم پڑنے لگے جبکہ انتظار کاوقت بارہ گھنٹے تک جاپہنچا ہے۔تفصیلات کے مطابق نئے سال کے آغاز پر بھی سٹیفورڈ شایر کاونٹی کے اسپتال دباو میں آگئے ہیں ۔ تیس دسمبر دو ہزار بائیس کو کاونٹی کے اسپتالوں میں مریضوں کے شدید دباؤ کے باعث یہ ڈکلیرڈ کر دیا گیا تھا کہ تما م ہسپتالوں میں صرف شدید بیمار مریضوں کو ہی دیکھا جائے گا کیونکہ اسپتالوں میں بستر بھی کم پڑھ گئے ہیں اور ایمرجنسی میں بھی انتظار کا ٹایم بارہ بارہ گھنٹے تک جا پہنچا ہے اور اب پانچ روز گزرنے کے باوجود بھی کاونٹی کے اسپتال دباو میں ہی ہیں ۔

اس لئے ابھی بھی این ایچ ایس ٹرسٹ انتظامیہ لوگوں پر زور دے رہی ہے کہ وہ انتہائی ضرورت پر ہی اسپتالو ں کا رخ کر یں ۔ لیکن لگتا ہے لوگ اس اعلان پر زیادہ توجہ نہیں دے رہیں اس لئے ایسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے جب نیو ایر نائیٹ پر ایک شخص اپنے کان کا میل صاف کروانے ایمرجنسی جا پہنچا لیکن جب اسے طویل انتظار کرنا پڑا تب اس کی ناراضگی کے اظہار پر ایک یونٹ کی سسٹر نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگو ں کو کیا ہوگیا ہے کان کے میل صاف کروانے آرہے ہیں جس میں نہ کلوئی درد ہے نا تکلیف ہے ۔

ایسے میں جب بستر کم پڑھ گئے ہیں لوگ اپنے کان کا میل صاف کروانے ایمرجنسی کا رخ کر رہے ہیں ۔دوسری جانب گلاسگومیں نمائندہ جنگ کے مطابق ا سکاٹ لینڈ میں نیشنل ہیلتھ سروس پر پڑنے والے زبردست دبائو کو کم کرنے کے لئے لنارکشائر میں خاصی تعداد میں جنرل پریکٹشنز ڈاکٹر ہفتے کو بھی اپنی سرجریز میں کام کریں گے این ایچ ایس لنارکشائر کے میڈیکل ڈائریکٹر مارک رسل نے کہا کہ ہفتے کے دن ڈاکٹروں کے کام کرنے سے اس بات کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ لوگوں کو صحیح وقت پر صحیح نگہداشت مہیا کی جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جن کو ڈاکٹرز سے اپائمنٹس نہیں مل سکیں وہ این ایچ ایس 24پر کال کریں یا آن لائن این ایچ ایس انفاز ویب سائٹ پر جائیں، سکاٹش ہیلتھ سیکرٹری حمزہ یوسف کا کہنا ہے کہ اس وقت سکاٹش نیشنل ہیلتھ سروسز اپنی 75سالہ تاریخ کے بدترین بحران کاشکار ہے۔ واضح رہے کہ کرسمس والے ہفتے میں 1925افراد نے ایکسڈنٹ اینڈ ایمرجنسی میں 12گھنٹے سے زیادہ کا انتظار کیا جوکہ ایک ریکارڈ ہے۔ ایک 92سالہ خاتون 30گھنٹوں تک ٹرالی میں لیٹی انتظار کرتی رہی۔ ایک کنسلٹنٹ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس وقت پورے یوکے میںہیلتھ سروسزبری طرح مشکلات کا شکار ہیں، اگر ہم نے اس کو بچانے کے لئے فوری اقدامات نہ کئے تو ہم اس کو کھو دیں گے۔

Comments are closed.