لندن:تنخواہوں میں اضافہ کیلئے ہزاروں نرسوں کی ہڑتال شروع

80

لندن:تنخواہوں میں اضافہ کیلئے ہزاروں نرسوں نے دو روزہ ہڑتال شروع کر دی۔ بدھ اور آج جمعرات کو ہونے والی ہڑتال صبح آٹھ سے رات 8 بجے تک جاری رہے گی۔ رائل کالج آف نرسنگ کی کال پر ہونےوالی اس ہڑتال کے سبب ہر چار میں سے ایک ہسپتال اور کمیونٹی سروس متاثر ہوئی، اور متعدد اپوائمنٹس منسوخ کرنا پڑیں۔

نرسوں نے اپنے مطالبات کے حق میں کرسمس سے قبل بھی دو ہڑتالیںکی تھیں جبکہ ایمبولینس ورکرز نے بھی مزید ہڑتالوںکا اعلان کر دیا ہے۔ 6 فروری کو انگلینڈ اور ویلز میں تنخواہ کے تنازع پر بڑی ہڑتال متوقع ہے کیونکہ رائل کالج آف نرسنگ آئندہ ماہ جن دو ہڑتالوں کا اعلان کر رکھا ہے ان میں سے ایک چھ فروری کوہے اور ایمبولینس نے بھی چھ فروری کی ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

ایمبولینس ورکر 20 فروری، 6 مارچ اور 20 مارچ کو بھی ہڑتال کرینگے۔ تاہم عوام سے کہا جا رہا ہے کہ شدید بیمار ی زخمی ہونے کی صورت میں ایمرجنسی نمبروں پر کال کریں۔ واضح رہے کہ نرسوں کی ہڑتال کے باوجود وہ کیموتھراپی، گردوں کے ڈائیلاسسز اور انتہائی نگہداشت کے شعبوں کیلئے دستیاب ہیں۔

جی پی سروسز میں کام معمول کے مطابق جاری رہا، کیونکہ یہاں کام کرنے والی نرسیں ہڑتال کا حصہ نہیں ہیں۔رائل کالج آف لندن کی جنرل سیکرٹری پیٹ کولن نے کہا ہے کہ نرسوں کوہڑتال کے اثرات پر افسوس ہے۔ لوگ نرسوں کی ہڑتال کی وجہ سے نہیں مر رہے بلکہ نرسیں لوگوں کے مرنے کے سبب ہڑتالیں کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم رشی سوناک این ایچ ایس کے سنگین مسائل کے حل اور اسے آگے لیجانے کیلئے قیادت کریں۔ نرسوں کو مناسب تنخواہ دی جائے اور نرسوں کی خالی اسامیوں کو پر کئے بغیر مسائل کو مزید سنگین ہونے کیلئے نہیں چھوڑا جا سکتا۔

ایمبولینس ورکرز کی نمائندہ یونین جی ایم بی یونین کی نیشنل سیکرٹری جنرل ریچل ہیرسن نے کہا کہ ایمبولینس ورکر ناراض ہیں اور ان کاپیغام واضح ہے کہ تنخواہ میں اضافہ کیلئے حکومت بات کرے۔ رائل کالج آف نرسنگ نے 6 کے علاوہ 7 فروری کی ہڑتال کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

رائل کالج آف نرسنگ اور جی ایم بی یونین کا مطالبہ ہے کہ تنخواہ میں اضافہ مہنگائی کی شرح سے زائد کیا جائے۔ تاہم حکومت نے انگلینڈ اور ویلز کیلئے این ایچ ایس پے ریویو باڈی کی سفارش پر 4.75 فیصد اضافہ کی پیشکش کی تھی اورہر ایک کی تنخواہ میں 14 سو پائونڈ کا اضافہ لازمی ہونا ہے۔

ہیلتھ سیکرٹری اسٹیو بارکلے کا کہنا ہے کہ ان کی این ایچ ایس یونینز کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی ہے اور وہ مسئلہ کے حل کیلئے اسے جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

Comments are closed.