مانگنے والوں کو ہاتھ میں پیسے دینا مدد نہیں ہے

139

لوٹن میں نئی مہم کے بارے میں یہ بتایا گیا ہے کہ ٹاؤن سینٹر میں سڑکوں پر بھیک مانگنے والے لوگوں کی مدد کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہاتھ میں پیسے دینے کے بجائے خیراتی اداروں میں عطیہ کریں ۔

اس حوالے سے لوٹن بارو کونسل اور لوٹن ہوم لہس پارٹنرشپ نے دیگر پارٹنر ایجنسیوں کے ساتھ مل کر مانگنے والے افراد کے لیے شہرمیں بہتر مدد اور خدمات کو اجاگر کرنے کے لیے ایک نئی مہم کا آغاز کیا ہے، جس میں لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے کہ وہ لوٹن میں بھیک مانگنے والوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے متبادل اسکیم ’بگ چینج لوٹن‘ کے ذریعے عطیہ دینے پر غور کریں تاکہ ان کی طویل مدتی مدد کی جائے ۔

لوٹن ہوم لیس پارٹنرشپ کے چیئرمین ٹم آرچبولڈ کا کہنا تھا کہ "پیسے مانگنے والوں کو براہ راست دینا اگرچہ فراخدلی کا مظاہرہ ہے لیکن یہ مسئلے کا مستقل حل نہیں ہے، تاہم بگ چینج لوٹن کو عطیہ دے کر ضرورت مندوں کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لائی جا سکتی ہے اور مقامی خیراتی ادارے ایسے حالات کی پیچیدگیوں سے نمٹنے کے لیے بہتر طریقے سے کام شروع کر سکتے ہیں ۔

کونسل کی رہنما ہیزل سیمنز (ایم بی ای) کا کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ لوٹن ایک ناقابل یقین حد تک دیکھ بھال کرنے والا فیاض شہر ہے لیکن ہم لوگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پیسے مانگنے والوں کو دینے سے پہلے ضرور سوچیں کہ کیا یہ ایک مناسب طریقہ ہے؟

ہیزل نے مزید کہا کہ بگ چینج لوٹن ایک شاندار اقدام ہے جس نے پہلے بھی لوگوں کو بہترزندگی گزارنے میں مدد فراہم کی ہے اور مذید بھی امید ہے کہ عوام اپنے عطیات کے ذریعے واقعی ضرورت مندوں کی زندگیوں میں مستحکم اور دیرپا فرق لانے میں اپنا کردار ادا کرے گئے۔

Comments are closed.