لندن:لندن کے میئر صادق خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے تعلیمی سال کے دوران سکول کے طلبہ کیلئے 130ملین پونڈ مالیت سے فری سکول میلز کی سکیم شروع کر رہے ہیں جس کے تحت پرائمری سکولز کے ہر طالب علم کو مفت کھانا فراہم کیا جائے گا۔ میئر آفس کے تخمینے کے مطابق اس خطیر یک طرفہ فنڈنگ کے ذریعے 2023-24تعلیمی سال کے دوران دارالحکومت میں 270,000سے زیادہ بچوں کی مدد کی جا سکتی ہے ۔ میئر لندن کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں سے فیملیز کو سال بھر میں تقریباً 440پونڈ فی بچہ کی بچت ہونے کی توقع ہے۔ چیریٹز اور یونینز نے میئر لندن کی جانب سے فری سکول میلز کی اس سکیم کا خیرمقدم کیا ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مزید کارروائی کرنے کی ضرورت ہے ۔
میئر لندن آفس نے کہا کہ یہ سکیم ستمبر میں نافذ العمل ہو گی اور اسے صرف اسی تعلیمی سال کی مدت میں چلایا جائے گا۔ بڑھتے ہوئے مصارف زندگی کے بحران میں اس سے فیملیز کو خاصی مدد مل سکے گی۔ یہ یک طرفہ فنڈنگ اضافی برنس ریٹس کی آمدنی سے کی جا رہی ہے۔ ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اس فری سکول میلز پروجیکٹ کیلئے یہ فنڈنگ اس لیے ممکن ہو سکی ہے کہ دارالحکومت کی لوکل اتھارٹیز کی جانب سے کونسل ٹیکس اور بزنس ریٹس ریٹرنز میئر کے بجٹ کے مطودہ میں دی گئی تجاویز میں اصل پیش گوئی سے زیادہ ہیں۔ بعد میں میئر لندن صادق خان ساوتھ ویسٹ لندن میں ٹوٹنگ میں واقع اپنے پرانے فرکرافٹ پرائمری سکول کے دورے کے دوران ان پلانز کا باضابطہ طور پر اعلان کریں گے۔
میئر لندن نے اپنے ان پلانر کو گیم چینجر قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے خود بھی فری سکول میلز حاصل کیے تھے۔ بڑھتے ہوئے مصارف زندگی کے بحران کی قیمت کا مطلب ہے کہ ہمارے شہر بھر میں فیملز اور بچوں کو اضافی مدد کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بارہا حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مہنگائی کے اس دور میں پہلے سے ہی مشکلات سے دوچار فیملیز کی مدد کیلئے فری سکول میلز فراہم کرے لیکن وہ ہمارے اس مطالبے پرعمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھوکے رہنے کے خطرات سے دوچار بچوں کیلئے اس فریسکہل میلز سکیم کے ذریعے جو فرق پیدا کر سکتے ہیں وہ واقعی گیم چینجنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ روز مرہ بڑھتی ہوئی پرائسز کے اس دور میں متوسط اور کم آمدن فیملیز کو اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے خاصی جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔ یونینز کا کہنا ہے گیس اور الیکٹرک سٹی بلز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ محنت کش لوگوں کیلئے ان حالات میں مشکلات بڑھ رہی ہیں جب وہ اپنی اجرتوں اور شرائط کارمیں بہتری اور اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ایمپلائرز کی جانب سے ان مطالبات کو نظر انداز کیے جانے پر ملک بھر میں مخنلف سیکٹرز کے ورکرز کی جانب سے ہڑتالیں کی جا رہی ہیں ۔ میئر لندن کی یہ گیم چینجنگ فری سکول میلز سکیم لندن کی کونسلز نیوہم‘ آئلنگٹن‘ ساؤتھ وارک اور ٹاور ہیملیٹس میں اپنے یونیورسل پرائمری سکول میں فری میلز آفر کے فیصلوں کی تقلید ہے۔
گزشتہ ماہ ویسٹ منسٹر سٹی کونسل نے بھی کم از کم 18ماہ تک چلنے والی اپنی سکیم کے تحت پرائمری طلبہ کیلئے فری میلز فراہم کرنا شروع کر دیئے ہیں ۔ چیرٹی آرگنائزیشنز اور اکیڈمک یونینز نے میئر لندن کے ان پلانز کا خیرمقدم کیا ہے لیکن کچھ لوگوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں وسیع تر سپورٹ میں اضافہ کرے جو کہ مشکلات سے دوچار خاندانوں کیلئے ایک بہت بڑا ریلیف ہو گا۔ چلڈرنز فوڈ کمپین سے تعلق رکھنے والی کمپینر باربرا کروتھر نے کہا کہ ہم آئندہ تعلیمی سال کیلئے دارالحکومت لندن کے پرائمری سکول کے ہر ایک بچے کیلئے اس اہم غذائی تحفظ کے نیٹ ورک کا اعلان کرنے پر میئر صادق خان کو سراہتے ہیں تاہم، سب کیلئے صحت مندانہ فری سکول میل صرف ایک ہنگامی اقدام نہیں ہونا چاہیے بلکہ اسے طویل مدت کیلئے مکمل طور پر تعلیمی نظام کا بنیادی حصہ ہونا چاہیے۔
سنگل پیرنٹ چیرٹی جنجر بریڈ کی چیف ایگزیکٹو وکٹوریہ بینسن کا کہنا ہے کہ بہت سے والدین نے انہیں بتایا ہے کہ ان کے بچے کھانا کھائے بغیر سکول چلے جاتے ہیں کیونکہ وہ بڑھتے ہوئے روز مرہ اخراجات کی وجہ سے اس کے متحمل نہیں ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میئر لندن کی جانب سے اس سکیم کے اعلان سے بہت سے والدین کو سکون ملے گا اور ان کے بچوں کو سکول میں ہی کھانا کھلایا جائے گا ۔
Comments are closed.