گزشتہ چار دہائیوں سے برطانیہ میں دین و سماجی خدمات انجام دینے والے جنرل سیکرٹری مرکزی جماعت اہل سنت برطانیہ اور بانی و چیئرمین جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی کو ایم بی ای کا ایوارڈ ملنے پر ان کے اعزاز میں فرینڈز اف جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن نے کریسنٹ ہال میں 24 فروری بروز جمعہ کی شام ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا۔
تقریب میں میئر اف لوٹن، ممبرز ہاؤس آف کامنز نارتھ، ساوتھ لوٹن سارہ اوون، ریچل ہاپکنز اور بیڈفورڈ سے راجہ یاسین، ممبر ہاوس اف لارڈز لارڈ قربان حسین، لیڈر اف دی لوٹن کونسل ہیزل سیمنز ایم بی ای، ڈپٹی لیڈر کونسل راجہ اسلم خان اور دوست، خاندان، ماہرین تعلیم، ڈاکٹرز، کونسلرز، چیریٹی لیڈرز۔ انٹرفیتھ لیڈرز اور پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل عزیز سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی کے اراکین نے شرکت کی۔
سب نے قاضی عبدالعزیز چشتی ایم بی ای کے لئے مبارکباد کے الفاظ اور مثالیں شیئر کیں کہ کیسے انہوں نے ان کے ساتھ کمیونٹی ہم آہنگی، فیتھ اور چیریٹی پر وسیع تر کام کیے۔
مقررین نے جہاں قاضی عبدالعزیز چشتی کے لوٹن میں مسلم کمیونٹی کے لیے چار دہائیوں کی انتھک محنت اور بہت سے کارناموں میں چند ایک لوٹن کے سکولوں میں مسلمان بچوں کے لیے حلال فوڈ اور حجاب پہننے کی جدوجہد اور کامیابی کا احاطہ کیا اورانہیں ایم بی ای کا ایوارڈ ملنے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ اعزاز ملنا برطانیہ کی مسلم کمیونٹی کیلئے باعث فخر ہے بلکے قاضی صاحب کی خدمات اس سے زیادہ کی مستحق ہیں۔
اپنے خصوصی خطاب میں جامعہ اسلامیہ غوثیہ لوٹن کے خطیب علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی نے برطانیہ جیسے کثیر الثقافتی معاشرے میں آپسی بھائی چارے کی ترغیب اور فضا قائم رکھنے کی کوششوں کے اعتراف میں برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم کی طرف سے ملنے والے اعزاز کو اپنی کمیونٹی ، اپنے والد متحرم، اپنے استاد متحرم پیرعبدالقادر اور پیر و مرشد تاجدار گولڑہ شریف حضرت قبلہ پیر سیّد بابو جیؒ کی دُعاؤں کا نتیجہ اقرار دیا اور اس موقع پر ان کا یہ کہنا تھا کہ یہ ایوارڈ میرے لیے نہیں ہے بلکے یہ میری کمیونٹی کے لیے ہے۔
Comments are closed.