لندن:مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کرکے آزاد کشمیر اور پاکستان آنے والے کشمیری را کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بھی بننے لگے ہیں جس سے ایل او سی کے آر پار کشمیریوں کے خوف میں اضافہ ہوا ہے ۔
برطانیہ میں مقیم کشمیری خاتون نعیمہ احمد نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ سن نوے میں ہزاروں کشمیری نوجوانوں نے بھارتی حکومت کے خلاف مسلح تحریک شروع کی اور تب سے حقوق انسانی کے عالمی اداروں کی رپورٹوں کے مطابق جموں و کشمیر میں ہلاکتوں، انسانی حقوق کی پامالیوں، حراست کے دوران ہلاکتوں یا لاپتہ ہونے کا ایک بظاہر نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے۔
سرحد پار کر کے آزاد کشمیر اور پاکستان جانے والے ہزاروں نوجوان اب کچھ عرصے سے را کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بھی بننے لگے ہیں ۔ یکے بعد دیگرے دو حملوں میں البدر مجاہدین کے سابق کمانڈر خالد رضا کو کراچی میں اور حزب المجاہدین کے ایک سرکردہ کمانڈر بشیر احمد پیر عرف امتیاز عالم کو راولپنڈی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
Comments are closed.