برمنگھم کے ہسپتال میں شفافیت کے فقدان اور زہریلے کلچر کا انکشاف

96

لندن:پارلیمانی ہیلتھ سروس کے محتسب نے یونیورسٹی ہسپتال برمنگھم کے معاملات کی تفتیش کے دوران مریضوں کے تحفظ پر داؤ پر لگانے شفافیت کے فقدان اور زہریلے کلچر کا انکشاف کاانکشاف کیا ہے۔ ہسپتال کے معاملات پر تنقید کا پتہ محتسب ،ٹرسٹ اور این ایچ ایس انگلینڈ کے درمیان خط سے چلا جو بی بی سی کے ہاتھ لگ گیا ۔ خط میں ٹرسٹ نے محتسب کو بتایا ہے کہ اس نے ہسپتال کے بارے میں ان کی تشویش کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے ،خط میں ٹرسٹ نے محتسب کے ساتھ مل کر کام کرنے اور تمام فیملیز کو ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کے بارے میں مریضوں کی فیملی کو ہسپتال کے معاملات سے پوری طرح باخبر رکھنے کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیاہے۔ہسپتال کے بارے میں یہ تفتیس بی بی سی پر ہسپتال کے بارے میں نشر ہونے والے ایک پروگرام کے بعد شروع کی گئی تھی اس پروگرام میں ٹرسٹ کے موجودہ اور سابقہ ڈاکٹروں اور عملے کے ارکان نے ہسپتال میں مافیا کی طرز کے ماحول کا الزام لگایا تھا۔

ٹرسٹ نے پہلے ان الزامات کی تردید کی تھی۔این ایچ ایس انگلینڈ اس ریجن میں یو ایچ بی میں مریضوں کے تحفظ ،قیادت اور کلچر کے معا ملات دیکھ رہاہے ،یوایچ بی کو انگلینڈ میں ہسپتالوں کا سب سے بڑا ٹرسٹ تصور کیاجاتاہے ،یو ایچ بی میں ڈاکٹروں کی جانب سے مریضوں اور عملے کے تحفظ کے حوالے سے تشویش کے اظہار کے بعد 3تحقیقات شروع کی گئی تھیں۔ڈاکٹروں کے الزامات سامنے آنے کے بعد ٹرسٹ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیاتھا کہ مریضوں کا تحفظ اس کی اولین ترجیح ہے۔محتسب راب بہرینز نے ٹرسٹ اور این ایچ ایس انگلینڈ کو لکھے گئے خط میں دونوں پر تنقیدکی ہے،روب بہرین نے لکھاہے کہ این ایچ ایس انگلینڈ کی جانب سے یو ایچ بی کے بارے میں کی گئی تفتیش میں ان کے ادارے کو الگ رکھا گیا ہے اور محتسب نے جو شواہد حاصل کئے تھے انھیں اس میں شامل نہیں کیاگیا ہے ۔

یو ایچ بی کے عبوری چیف ایگزیکٹو کے نام ایک دوسرے خط میں بہرین نے لکھاہے کہ انھیں ٹرسٹ کے سربراہوں کے دفاعی طریقے پر تشویش ہے ،انھوں نے لکھاہے کہ ٹرسٹ محتسب کی سفارشات پر کارروائی کرنے میں ناکام رہاہے۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ان کے ادارے نے ٹرسٹ میں ہونے والی دو اموات کی تفتیش کی ہے جنھیں مرنے سے بچایا جاسکتاتھا،لیکن ٹرسٹ کی قیادت نے ہماری رپورٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ۔محتسب کو ہرسال کم وبیش 30,000 شکایات موصول ہوتی ہیں اور اسے متعلقہ ہسپتالوں کو سفارشات پیش کرنے کا اختیار حاصل ہے ،اگرچہ اسے اپنی سفارشات پر عمل کرانے کا کوئی اختیار نہیں ہے لیکن اس کا کہناہے کہ اس کی سفارشات پر عملدرآمد کی شرح کم وبیش 97 فیصد ہے۔

محتسب کے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق اسے گزشتہ 3 سال کے دوران یو ایچ بی کے بارے میں زیادہ شکایات ملیں۔برمنگھم اور سولی ہل انٹریگیٹیڈ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ ملبرن جس نے تفتیش کی تھی مقامی کونسلروں کو بتایا کہ حال ہی معاملات کا جائزہ لینے والوں مریضوں کے تحفظ کے بارے میں کسی خطرناک بات کی نشاندہی نہیں کی تھی لیکن بہرین کہتے ہیں کہ ابھی اس طرح کا نتیجہ اخذ کرنا بہت جلدی ہے ۔انھوں نے کہا کہ مسئلہ موجود ہے جس کااندازہ ٹرسٹ کے دفاعی رویے سے ہوتاہے ، ٹرسٹ کے معاملات کا جائزہ لینے والے زیادہ بااعتماد ہوتے تو وہ زیادہ کھلی ہوئی انکوائری کراتے تاکہ ہم اور دیگر ریگولیٹرز اپنے تجربات اور شواہد انھیں پیش کرسکتےاور ان کی بنیاد پر ایک زیادہ جامع فیصلہ کیاجاسکتا،آئی ایس بی کا کہناہے کہ مریضوں کا تحفظ ہسپتال کا کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے بلکہ وہاں کلچر ،رویئے ،قیادت اور گورننس کے بارے میں مسائل موجود ہیں جنھیں حل کرنے کی ضرورت ہے۔

یو ایچ بی نے اس کے جواب میں بی بی سی کو بتایا کہ چیف ایگزیکٹو نے محتسب کے خط کا جواب دیاہے جس میں انھوں نے دوبارہ اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی جانب سے جن تحفظات کااظہار کیاگیاہے اس کو سنجیدگی کے ساتھ لیاگیاہے اور ادارہ محتسب کے ساتھ مزید ملاقاتوں کے انتظامات کررہا ہے تاکہ اس بات پر اتفاق کیاجاسکے کہ ادارہ کس طرح مل جل کرمریضوں اور عملے کے بہترین مفاد میں بہتر طورپر کام کرسکتا ہے،این ایچ ایس انگلینڈ نے کہاہے کہ یونیورسٹی ہسپتال ٹرسٹ نے ادارے میں قیادت اور کلچر کی سختی سے جانچ پڑتال کی ہے تاکہ مریضوں کو حفاظت کے ساتھ علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جاسکیں اور ان شعبوں کے بارے میں شفاف معلومات فراہم کی جاسکیں جہاں ٹرسٹ کومسائل درپیش ہوں یا سپورٹ کی ضرورت ہو۔

ہم محتسب کی جانب سے سپورٹ کی آفر کا خیرمقدم کرتے ہیں اور ان کے تجربات سے استفادہ کرنے کیلئے ان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔این ایچ ایس برمنگھم اور سولی ہل نے کہاہے کہ اس معاملے میں ہم نے محتسب کی جانب سے کوئی بات نہیں سنی لیکن ہم ان سے تبادلہ خیالات کا خیرمقدم کریں گے اور انھیں اس پراسیس سے آگاہ کریں گے جس پر ہم عمل پیرا ہیں نظرثانی کا عمل جاری ہے اور یہ آزادانہ ہے اور ہم باقاعدگی کے ساتھ اپنے بورڈ اور مقامی اسکروٹنی گروپوں کی اپ ڈیٹ شائع کرتے ہیں ۔کراس پارٹی ریفرنس گروپ غیر جانبداری اور آزادی کو یقینی بنانے کا اضافی وعدہ ہے۔

Comments are closed.