ہینڈلووا: سلوواکیہ کے وزیراعظم روبرٹ فیکو قاتلانہ حملے میں گولی لگنے سے زخمی ہوگئے اور تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سلوواکیہ کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم روبرٹ فیکو پر ہینڈلووا میں سرکاری دفتر میں اجلاس کے بعد قاتلانہ حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ حملہ آور نے چار گولیاں فائر کیں جو وزیراعظم روبرٹ فیکو کے پیٹ میں پیوست ہوگئیں۔سلوواکیہ کے میڈیا نے بتایا کہ 71 سالہ ملزم نے فائرنگ کی لیکن فوری طور پر اس کی وجوہات واضح نہیں ہیں، حملہ آور کے بیٹے نے بتایا کہ ان کے والد کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ تھا لیکن مجھے کچھ معلوم نہیں کہ میرے والد کا منصوبہ کیا تھا اور کیا ماجرا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 59 سالہ روبرٹ فیکو کو ہینڈلووا میں ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے اور اجلاس کے بعد عمارت سے باہر آتے ہوئے حملے کی زد میں آئے اور انہیں زخمی حالت میں مرکزی قصبے سلوویک کے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
بعد ازاں انہیں ہنگامی طبی امداد کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے خطے کے مرکزی شہر بینسکا بائیسٹریکا منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت انتہائی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ روبرٹ فیکو جیسے ہی عمارت سے باہر آکر وہاں موجود لوگوں سے ہاتھ ملا رہے تھے کہ فائرنگ ہوئی اور تین سے 4 فائر کی آواز آئی، جس کے بعد پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفت میں لیا۔
سلوواکیہ وسطی یورپی کا ایک چھوٹا ملک ہے جہاں سیاسی تاریخ میں کشیدگی کے واقعات بہت کم پیش آتے ہیں۔یورپی یونین اور نیٹو نے سلوواکیہ کے وزیراعظم روبرٹ فیکو پر قاتلامہ حملے کی شدید مذمت کی۔
Comments are closed.