برطانیہ میں مزید شدید گرمی اور بارشوں کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

57

لندن:محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ2023کے ڈیٹا سے ظاہرہوتاہے کہ کلائمٹ چینج کے اثرات کی وجہ سے برطانیہ میں شدید گرمی پڑنے اور بارشیں ہونے اور گزشتہ سال اکتوبر میں آنے والے طوفان بابٹ جیسے طوفانوں کا امکان ہے ،اس کے ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے یہ بھی خوشخبری بھی سنائی ہے کہ برطانیہ میں ایسے خوشگوار دنوں کی شرح میں 40فیصد تک اضافہ ہونے کا امکان ہے جب درجہ حرارت 20درجہ سینٹی گریڈ یا اس سے کچھ زیادہ ہوگا۔

یہ تبدیلیاں بہت اچھی معلوم ہوتی ہوں گی لیکن برطانیہ کے کلائمٹ میں تبدیلی ملک کے ایکو سسٹم اور انفرااسٹرکچر کیلئے بہت نقصاندہ ثابت ہو سکتاہے۔ گزشتہ کئی عشروں سے شدید گرمی کے دنوں میں جب درجہ حرارت 30درجہ سینٹی گریڈ ہوجاتاہے اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور بارشیں گرمی کے مقابلے میں بہت زیادہ پڑرہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے سائنسدان مائک کینڈن کا کہناہے کہ کلائمٹ میں تبدیلی کا عمل شروع ہوچکاہے نئی رپورٹ سے اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ گزشتہ سال برطانیہ کی تاریخ کا دوسرا گرم ترین سال تھا اسی طرح جون اورستمبرکا مہینہ برطانیہ کی تاریخ کے گرم ترین مہینے تھے، اسی طرح گزشتہ سال فروری، مئی، جون اور ستمبر برطانیہ کی گزشتہ 140 سالہ تاریخ کے 10گرم ترین مہینوں میں شامل تھے محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ حالیہ برسوں کے دوران شدید ترین گرمی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے۔

ریکارڈ کے مطابق اب تک برطانیہ میں مئی 2024، جون 2023، دسمبر2015اوراپریل 2011کو گرم ترین مہینوں میں شمار کیا جاتا ہے، اب تک کا سب سے زیادہ سرد مہینہ 2010کا دسمبر تھا جبکہ ریکارڈ کے مطابق اب تک برطانیہ میں سب سے زیادہ بارشیں 1836میں ہوئی اور مارچ، جولائی، اکتوبر اور دسمبر سب سے بارشوں والے 10ماہ میں شامل تھے، رائل میٹرولوجی سوسائٹی کے چیف ایگزیکٹو پروفیسر لز بینٹلےکا کہنا کہ ان تبدیلیوں سے شدید گرمی اور سیلابوں میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ چیزیں کمیونٹیز پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہیں جس سے ہیلتھ کیئر سسٹم پر دبائو بڑھ جاتاہے، انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچتا ہے اور روزمرہ کے معمولات زندگی متاثر ہوتے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے ریکارڈ کے مطابق ستمبر میں مسلسل7دنوں تک درجہ حرارت30سینٹی گریڈ سے زیادہ رہا برطانیہ میں یہ پہلا موقع تھا جب مسلسل 7دن تک شدید گرمی رہی۔ 10ستمبر کو سال کا گرم ترین دن رہا اس دن درجہ حرارت 33.5درجہ سینٹی گریڈ ریکارڈ کیاگیا، اسکاٹ لینڈ میں1891میں6اور7اکتوبر کو سب سے زیادہ 6.5cm تک بارشیں ریکارڈ گئیں، جوکہ اکتوبر میں معمول کی بارشوں سے40 فیصد زیادہ تھیں، اس پورے سال کے دوران طوفان بابٹ موسم کا واحد طوفان ہے، یہ طوفان 16سے 21اکتوبر کے دوران برطانیہ سے ٹکرایا تھا جس کے نتیجے میں دور دور تک شدید بارشیں ہوئی تھی۔

اس سے پہلے 16اکتوبر 1987کو طوفان کیارن بھی بہت شدید تھا ،گزشتہ نومبر کے اوائل میں آنے والے طوفان کے دوران ہوا کی رفتار 100میل فی گھنٹہ تک اور اس کی زد میں آکر پورے یورپ میں21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔خوش قسمتی سے یہ طوفان جنوب کی جانب مڑ گیا اور برطانیہ اس کی زد میں آنے سے بچ گیا۔ رپورٹ کے مطابق پیر کو فضا میں ہوا میں گرمی کی شدت 17.15سینٹی گریڈ تھی جو کہ اتوار کو ریکارڈ کی گئی17.09گرمی کو بھی مات کرگئی ،محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی شدت دوبارہ ریکارڈ توڑ سکتی ہے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دنیا جب تک آلودگی کے اخراج میں نمایاں کمی نہیں کرے گی موسم کی تباہ کاریاں اسی طرح جاری رہیں گی۔

Comments are closed.