اسلام آباد:بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستفید مزید 29 ہزار 961 نام بلاک کردیے گئے ہیں، بلاک کیے جانے والے افراد میں پینشنرز، سرکاری ملازمین شامل ہیں۔ خارج ناموں میں سرکاری ملازمین کی اہلیہ، نیم خود مختار، خود مختار اداروں کے ملازمین بھی شامل ہیں۔
سال 2019 میں سرکاری، خود مختار سرکاری اداروں میں ملازم 8 لاکھ 20 ہزار 165 افراد بلاک کیے گئے تھے، 2019 میں بلاک کیے جانے والوں میں 1 لاکھ 42 ہزار 556 افراد سرکاری ملازمین تھے۔تاہم حال ہی میں بلاک ہونے والوں میں شامل 15 ہزار 326 پینشنر بھی پیسے لے رہے تھے۔
بی آئی ایس پی میں بلاک کیے جانے والوں میں 273 سرکاری ملازمین شامل، جہاں گریڈ 1 سے 20 کے ریٹائرڈ ملازمین (پینشنرز) بےنظیر انکم سپورٹ کے پیسے لے رہے تھے۔
گریڈ 1 سے 16 کے 273 ملازمین بی آئی ایس پی سے رقم وصول کر رہے تھے، ایف بی آر کے تحت زائد انکم رکھنے والے 9 ہزار 991 افراد بھی بلاک کیے گئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق 30 خود مختار سرکاری اداروں کے 4 ہزار 371 ملازمین بھی پروگرام سے پیسے لے رہے تھے۔خود مختار سرکاری اداروں کے مستفید ملازمین میں گریڈ 1 سے اسسٹنٹ نائب صدر بھی شامل ہیں۔ محکمہ اوقاف، ماحولیاتی تبدیلی، وزرات خزانہ، اسٹیبلشمنٹ کے خود مختار اداروں کے ملازمین شامل بھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے پیسے لیتے رہے۔
دستاویز کے مطابق میری ٹائم، بیت المال، ا ین ٹی ڈی سی، پی آئی اے، پاور ڈویژن کے ملازمین بھی بلاک افراد میں شامل ہیں۔ ریلوے، واپڈا، سائنس اور ٹیکنالوجی، پیٹرولیم ڈویژن کے متعلقہ اداروں کے ملازمین بھی بلاک افراد میں شامل ہیں۔ اسی طرح نیشنل بینک، نیشنل سیونگ، سرکاری اسکولوں، محکمہ صحت کے ملازمین بھی پیسے لے رہے تھے جنہیں بلاک کردیا گیا ہے۔