سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن ملکی مفادات اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان ایک ہے،مریم نواز

0 134

مظفر آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ سینیٹ اوپن بیلٹ کی حمایت کیلئے عمران خان کے بڑوں کے فون آرہے ہیں لیکن ہم نے انکار کردیا۔

مظفر آباد میں پی ڈی ایم کے جلسے سے مریم نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سقوط کشمیر کے ساتھ عمران خان کا نام آتاہے، راجہ فاروق حیدر کہتے ہیں عمران خان کا نام نہ لیں، سنا ہے کوٹلی میں آج عمران خان آرہے ہیں، وہ آج کشمیریوں کیلئے کیا پیغام لا رہے ہیں ؟ وزیراعظم کو ڈر لگتاہے لوگ ان کا گریبان پکڑیں گے، ایک تو ویسے ہی بیچارہ کسی جلسے میں جانے کے قابل نہیں رہا،کشمیر کس منہ سے آئے گا۔

مریم نواز نے کہا کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن ملکی مفادات اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان ایک ہے، کچھ حقائق ایسے ہیں جن کا جواب عمران خان اور ان کو لانے والوں کو دینا ہوگا، کیوں ایک تابعدار بن کر پاکستان کو خارجہ اور داخلی محاذ پر کمزور کیا؟ پاکستان میں چار دفعہ آمرانہ حکومت رہی ہے، کسی ڈکٹیٹر کے دور میں بھارت کو ہمت نہیں ہوئی کشمیر اپنے نام کرسکے، عمران خان جواب دیں کشمیر کے ہاتھ سے جانے کے بعدبھی حکومت بے بسی کی تصویر کیوں بنی، دومنٹ کی خاموشی آپ کی مجرمانہ خاموشی ہے، عمران خان کشمیریوں کیلئے آواز اٹھانے میں ناکام کیوں ہوئے، ان کی خارجہ پالیسی کہاں ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کیوں ایسے شخص کو ملک پر مسلط کیا گیا جو سلیکٹڈہے اور عوام کو جمہوری حکومت سے کیوں محروم کیا، مودی کی جیت کی دعائیں کس نے مانگیں تھیں، عمران خان نے کہا تھا مودی آئے گا تو مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا، جب کشمیر کو تمہاری آواز کی ضرورت تھی یہاں کےوزیراعظم کیخلاف غداری کے مقدمے کرارہے تھے۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان عالمی سطح پرمسئلہ کشمیر پر کیوں ایک قرارداد منظور نہیں کراسکے، ووٹ چوری سے آنے والی حکومت عوام کو جوابدہ نہیں ہوتی، بھارتی وزیراعظم نے اعلان لاہور پر کہا مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہیے، نوازشریف کو وقت مل جاتا تو آج کشمیر پاکستان کا حصہ ہوتا۔

نائب صدر ن لیگ نے کہا کہ عمران خان سے جب اپوزیشن کنٹرول نہیں ہوتی تو وہ اپنے بڑوں کو فون کرکے کہتا ہے کہ ذرا اپوزیشن کو ایک تھپکی تو لگاؤ، آج کل ن لیگ کو عمران خان کے بڑوں کی طرف سے فون آتے ہیں کہ آپ کی بڑی مہربانی اور آپ کو اللہ کا واسطہ سینیٹ میں شو آف ہینڈز کی قانون سازی کے لیے عمران خان کا ساتھ دیں، اس پر میں نے اور نواز شریف نے جواب دیا کہ ہماری سینیٹ کی سیٹیں جاتی ہیں تو جائیں، اس جعلی حکومت کے ساتھ بیٹھ کر کوئی کام نہیں کرنا۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ عمران خان سینیٹ کے الیکشن میں دوسری جماعتوں کے ووٹ توڑنے میں لگے ہوئے تھے، چیرمین سینیٹ الیکشن میں دھاندلی کےبعدآج اپنےارکان کھسکتےنظرآرہےہیں توتمہیں شوآف ہینڈ سمجھ آگیا، شو آف ہینڈ بھی ہوگا اور اوپن بیلٹنگ بھی ہوگی مگر اس جعلی حکومت کو گھر بھیجنے کے بعد۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان تو استعفے کےلیے بھی پیسے مانگ رہے ہیں، تمہاری مانگنے کی عادت نہیں گئی، لیکن اب عوام نے پیسے نہیں دینے بلکہ آپ سے استعفی لینا ہے، تمہیں پیسے بھی دینے پڑیں گے اور استعفا بھی دینا پڑے گا، تم نے صادق اور امین نہیں ثاقب اور امین بن کر چینی آٹا اور گیس پر ڈاکا ڈالا، استعفا دواورگھرجاؤ عوام آپ کومعاف نہیں کریں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.