جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کے زیر اہتمام شہید کشمیر مقبول بٹ، شہداء چکوٹھی اور شہداء جموں کی یاد میں ویبنار کا انعقاد
لندن:جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کے زیر اہتمام شہید کشمیر مقبول بٹ اور شہداء چکوٹھی اور شہداء جموں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلے ایک آن لائن سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ شرکاء سیمینار نے خطاب کرتے ہوئے مقبول بٹ شہید اور دیگر شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مشن دھرتی ماں ریاست جموں کشمیر کی قومی آزادی، خودمختاری اور خوشحالی تک جاری رہے گا۔
شرکاء نے غاصب قوتوں کی طرف سے مادر وطن ریاست جموں کشمیر کی تقسیم کرنے کے اقدامات پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی اور پاکستانی حکمرانوں پر واضع کیا کہ ریاست جموں کشمیر بشمول گلگت بلتستان اور لداخ ایک نا قابلِ تقسیم سیاسی وحدت ہے، جسے جموں کشمیر کی عوام تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔
شرکاء سیمینار نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، آزادی پسند اقوام اور عالمی برداری سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری عوام کے حق آزادی کی حمایت کریں اور ریاست جموں کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں حقوق انسانی کی پامالیوں پر بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اور لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یٰسین ملک سمیت جملہ اسیران کو رہا کرے۔ مقبول بٹ شہید اور افضل گرو شہید کے جسد خاکی کو کشمیری قوم کے حوالے کریں تاکہ کشمیری قوم اپنے محسنوں کو قومی احترام کے ساتھ دفنا سکیں۔
شرکاء سیمینار نے عالمی برداری پر زور دیاکہ وہ بھارت اور پاکستان پر دباؤ ڈالیں کہ وہ سیز فارلائن پر فائرنگ کا سلسلہ بند کریں چونکہ دونون اطراف فائرنگ سے کشمیری عوام متاثر ہوتے ہیں ۔
شرکاء سیمینار نے پاکستانی حکمرانوں کی جانب س گلگت بلتستان کو ریاست جموں کشمیر سے الگ کرنے کے ہر عمل کی شدید مخالفت کرتے ہوئے پاکستانی حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو متحد کر کے آئین ساز اسمبلی قائم کریں اور گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق مہیا کیئے جائیں
شرکاء سیمینار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق سے متصادم کالے قوانین فوراَ ختم کیئے جائیں اور یو اے پی اے کے تحت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں پر پابندی ختم کی جائے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے سے روکے۔ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد ہندوستان نے تقریباً 40 لاکھ لوگوں کو ڈومیسائل جاری کیئے گیے جس کی مذمت کی گئی۔ مقررین نے حکومت آزاد کشمیر سے بھی مطالبہ کیا کہ صحافی تنویر احمد اور مجتبٰی بانڈے کو فی الفور رہا کیا جائے ۔
سیمینار سے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سفارتی امور کے سربراہ پروفیسر ظفر خان۔جموں کشمیر حقوق انسانی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر نذیر گیلانی، برطانیہ میں انسانی حقوق کی سرگرم راہنما کلیر بڈول ( Claire Bidwell)، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان رفیق ڈار۔ جے کے ایل ایف کے سابق صدر صابر گل۔ آکسفورڈ یونیورسٹی سے مرزا صاحب بیگ۔ جے کے ایل ایف برطانیہ کے سابق صدر پروفیسر عظمت خان، سابق صدر ملک لطیف، لبریشن فرنٹ کے سینئر رہنما سردار نسیم اقبال ایڈووکیٹ، برطانیہ زون کے سابق سیکرٹری لیاقت لون، جموں کشمیر فریڈم موومنٹ کے ڈاکٹر مظہر کیانی۔ جے کے ایل ایف یورپ کے کنوینر ملک مشتاق پاشا۔ سابق زونل نائب صدر حفیظ خان، راہنما جے کے ایل ایف سعودی عرب عامر چشتی ۔منیر رشید۔ جے کے ایل ایف برطانیہ کے راہنماؤں ملک مشتاق ممبر مرکزی کنوینگ کمیٹی، طارق شریف سابق زونل سیکرٹری مالیات ، سابق زونل ڈپٹی سیکرٹری سکندر خان، صنوور حسین،گلفراز خان، ڈاکٹر اشتیاق افتخار شریف، نذاکت حیسین، علی اصغر، جمیل احمد، امجد نواز اور سعید حسین نے بھی خطاب کیا۔