کینسر کے 50فیصد مریض کورونا کے سبب ڈاکٹر سے رجوع نہیں کر سکے،سروے رپورٹ

0 79

لندن: ایک سروے سے انکشاف ہواہے کہ کورونا کی پہلی لہر کے دوران کینسر کی واضح علامات والے 50 فیصد مریض ڈاکٹر سے رجوع نہیں کرسکے،جس کی وجہ سے کینسر کی علامات جن میں کھانسی میں خون آنا اورگلٹیوں کے نمودار ہونے کی علامات کو چیک نہیں کیاجاسکا۔ این ایچ ایس کے اعدادوشمار سے بھی کینسر سروسز کو بھیجے جانے والے مریضوں کی تعداد میں کمی ظاہرہوتی ہے لیکن کم وبیش 8,000افراد سے کی گئی بات چیت سے مریضوں کا جی پی سے بھی رابطہ نہ ہونے کاانکشاف ہوا ہے ،اس اسٹڈی میں شامل کارڈف یونیورسٹی اور کینسر ریسرچ یوکے کی ٹیموں کے ارکان نے لوگوں کی تشخیص ہی نہ ہوسکنے کو تشویشناک قرار دیاہے ،ان کاکہنا ہے کہ بروقت تشخیص نہ ہونے کی صورت میں کینسر کاکامیابی کے ساتھ علاج اور مریض کی صحتیابی مشکل ہوتی ہے۔گزشتہ سال مارچ اور اگست کے دوران ہیلتھ وائز ویلز اور کینسر ریسرچ یوکے کے کینسر سے آگہی کے اقدامات کے تحت کئے گئے سروے کے دوران 3,025 افراد نے بتایا کہ انھیں کینسر کی ابتدائی کوئی نہ کوئی علامت محسوس ہوئی لیکن ان میں سے 45 فیصدافراد نے اس پر کسی طرح کی مدد حاصل نہیں کی۔31فیصد نے کھانسی میں خون آنے کے باوجود کوئی علاج نہیں کرایا،41 فیصد نے گلٹی نمودار ہونے اور59 فیصد نے گومڑ کے شکل بدلنے پر بھی ڈاکٹر سے رجوع نہیں کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.