سوا دو کروڑ باشندگان پر مشتمل ریاست جموں کشمیر ایک ناقابل تقسیم وحدت ہے؛ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ

0 90

لندن:ریاست جموں کشمیر ایک ناقابل تقسیم وحدت ہے، سوا دو کڑور باشندگان اور 84471 مربع میل علاقے پر پھیلی ریاست جموں کشمیر کی وحدت کی بحالی، آزادی، خودمختاری اور خوشحالی پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کے سینئر رہنماوں نے 07 مارچ 2021 کو منعقد ایک آن لائن اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں برطانیہ کے لئے مرکزی کنویننگ کمیٹی کے ممبران اور برطانیہ بھر سے پارٹی کے سینئر رہنماوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں شرکاء نے بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مبحوس چیرمین جناب یاسین ملک کےخلاف ہندوستانی حکومت کی طرف سے قائم غیر قانونی، غیر اخلاقی اور بے بنیاد مقدمات پر تشویش کا اظہار کرتےہوے ان کے غیر مشروط خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ مسئلہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال، اور برطانیہ میں تنظیم سازی کے متعلق اہم امور پر مشاورت کی گئی ۔

اجلاس میں سیز فائر لائن پر پاکستان اور ہندوستان کے درمیاں جنگ بندی، ریاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور 21 مارچ کو برطانیہ میں ہونے والی مردم شماری بھی زیر بحث رہی ۔ اجلاس میں اکثریت رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ 21 مارچ کو شہید امن نعیم بٹ کی تیسری برسی کے موقع پر ایک اہم اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں شہید نعیم بٹ سیمت شہدا آزادی کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اسی روز 21 مارچ کو برطانیہ کے لئے کنویننگ کمیٹی کا بھی باقاعدہ اعلان کیاجائیگا ۔ اجلاس میں پاک و ہند کے درمیان فائر بندی پر اطمنان کا اظہار کیا گیا تا ہم ساتھ ہی اس سے جڑے خدشات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پاکستان اور ہندوستان پر دباو ڈالیں کہ دونوں ممالک متنازع ریاست جموں کشمیر سے اپنی افواج کے مکمل انخلا کا ٹائم ٹیبل مقرر کریں اور ریاست کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور JKLF کے روڈ میپ کے تحت پرامن جمہوری انداز میں کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں ۔ اجلاس میں شرکاء نے کشمیر کمیٹی کے موقف کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی جس میں سید علی شاہ گیلانی کی تقسیم کشمیر کے ایجنڈے کی مخالفت پر انھیں ہندوتوا کا حامی قرار دیا گیا۔ اجلاس میں بات کا اعادہ کیا گیا کہ تقسیم کشمیر کی کسی بھی سازش کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا اور اسکے لئے ہر دستیاب محاذ کو استعمال کیا جائے گا۔ اجلاس میں تنظیم کے مبحوس چیرمین جناب یاسین ملک کے خلاف ہندوستانی حکومت کی طرف سے قائم جھوٹے اور من گھڑت مقدمات کے خاتمے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی دہرایا گیا۔ اسکے علاوہ آزاد کشمیر میں قید برٹش کشمیری صحافی تنویر احمد کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کو پاکستان کا عبوری صوبہ بنانے کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے حکومت پاکستان کو متنبہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان متنازعہ جموں کشمیر کا اہم اور بنیادی حصہ ہے۔ کسی بھی صورت میں پاکستان کا صوبہ نہیں بنایا جا سکتا۔ پاکستان کا ایسا کوئی اقدام کشمیریوں کی پیٹھ پر چھرا گھونپنے کے مترادف ہو گا۔ اجلاس میں 21 مارچ کو برطانیہ میں ہونے والی مردم شماری کے موقع پر برٹش کشمیریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اس مردم شماری میں بھرپور حصہ لیں اور اس بار بحثیت کشمیری اپنا اندراج کروئیں۔ برطانیہ میں اس وقت 12 لاکھ سے زائد کشمیری آباد ہیں لیکن الگ پہچان نہ ہونے کی وجہ سے نہ صرف کمیونٹی کے لئے مختص امداد اور کوٹے سے محروم ہیں بلکہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھی برطانیوی حکومت کی پالیسوں پر اثر انداز نہیں ہو پا رہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر مہم کو بھی مزید موثر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں مرکزی کنویننگ کمیٹی کے ممبر اور سفارت شعبہ کے سربراہ پروفیسر ظفر خان، صابر گل، ملک لطیف خان ، لیاقت لون، طارق شریف، سردار نسیم اقبال، راجہ علی اصغر ، مشتاق ملک یوسف چوہدری، اعجاز مک، راجہ سکندر خان، عقیل بٹ، صنور حسین،افتخار شریف، سردار گلفراز خان، سردار جمیل، سردار نسیم اقبال، محمد حفیظ خان، تنویر ملک، خان فاروق خان، سردار افتخار، جاوید عزیز، وقار رفیق، امجد نواز خان، ڈاکٹر اشتیاق، سعید چوہدری، اشد محمود، یاسر نوید اور محمد مشتاق نے شرکت کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.