بڑھتے ہوئے تشدد کے باعث برطانیہ نے برطانوی شہریوں کو میانمار چھوڑنے کی ہدایت کر دی

0 118

لندن:برطانیہ نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ میانمار میں فوجی حکومت کی جانب سے تشدد میں اضافے کی وجہ سے میانمار سے باہر نکلیں اور صرف فوری وجوہ کی بنیاد پر ہی وہاں رہیں۔ فوجی بغاوت کے بعد میانمارمیں تشدد بڑھ رہا ہے۔ برطانوی فارن آفس نے جمعہ کو برطانوی باشندوں کو کمرشل ذرائع سے جنوب مشرقی ایشائی ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔ جمعرات کے روز میانمار کی سیکورٹی فورسز نے بغاوت کے خلاف احتجاج کرنے والے کم از کم 10افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ اقوام متحدہ کے انڈی پینڈنٹ ماہر نے کہا کہ اس سے انسانیت کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کے شواہد ملتے ہیں۔ یکم فروری کو آنگ سان سوچی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد فوجی بغاوت کے خلاف احتجاج، ہڑتالیں اور سول نافرمانی کی دوسری شکلوں نے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباً 300 برطانوی شہری اب بھی میانمار میں موجود ہیں، جن میں سے اکثریت زیذیڈنٹس ہیں جبکہ قلیل تعداد کے بارے میں خیال ہےکہ وہ شارٹ ٹرم بزنس کیلئے وہاں ہے۔ ان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ملک کو چھوڑ دیں، کیونکہ میانمار میں سیکورٹی کی صورت حال بگڑنے کے خدشات بڑھ رہے ہیں اور تشدد رہائشی علاقوں میں بھی پھیل رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.