انگلینڈ کے اسکول میں ڈسپلن میں بہتری کیلئے موبائل فون پر پابندی پر غور

0 141

لندن : انگلینڈ کے سکولز ڈسپلن میں بہتری اور کلاس رومز کو پرسکون بنانے کیلئے موبائل فون پر پابندیوں اور دیگر طریقوں پر غور کیا جائے گا۔ ایجوکیشن سیکرٹری گیون ولمیسن نے کہا ہے کہ سکولز کے دن کو موبائل فری بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ان آلات کو توجہ ہٹانے والا اور نقصان دہ قرار دیا ہے۔ ایک مشاورت میں ٹیچرز اور والدین سے ان کے خیالات پوچھے جائیں گے کہ سکولز میں اچھے رویئے کو کیسے فروغ دیا جا سکتا ہے۔

ہیڈز نے مسٹر ولیمسن پر الزام لگایا کہ وہ سکولز میں فونز کے حوالے سے جنون میں مبتلا ہیں۔ شواہد کیلئے چھ ہفتے کی یہ کال انگلینڈ کے سکولز میں بیہیوئیر، ڈسپلن، معطلیوں اور مستقل اخراج پر حکومت کے ریویو آن بیہیوئیر کا حصہ ہے۔ اس میں یہ پتہ لگانا بھی شامل ہے کہ کم درجے کے خلل ڈالنے والے رویئے سے نمٹنے کیلئے کیا اقدامات موثر ہو سکتے ہیں۔ اور کیا پینڈامک سے ڈسپلن متاثر ہوا ہے۔ سکولز میں بلی انگ کو موبائل فونز کے استعمال سے منسلک کیا جاتا ہے اور سوشل میڈیا اور آن لائن ویڈیوز سے بھی مسائل پیدا ہوتے ہیں، سکولز میں یہ پالیسز بھی ہیں کہ کس طرح ان کا استعمال کیا جا سکتا ہے اور کچھ جگہوں پر ان پر پہلے ہی پابندی عائد ہے۔

موبائل فونز کے ذریعے انٹرنیٹ پورنو گرافی کی شیئرنگ پر تشویش پائی جاتی ہے۔ ایوری ون انوائیٹڈ ویب سائٹ نے انکشاف کیا تھا کہ کچھ سکول سٹوڈنٹس میں سیکسوئل ہراسگی کا کلچر پایا جاتا ہے۔ ڈپارٹمنٹ آف ایجوکیشن نے پہلے 10 ملین پونڈ کا بیہیوئیر حب پروگرام تیار کیا تھا جو 22 سکولز اور دو اکیڈمی چینز کے ساتھ بنایا گیا تھا جن کا بیہیوئیرکا مضبوط ریکارڈ تھا اور ان سے کہا گیا تھا کہ وہ خراب ڈسپلن والے سکولز کو سپورٹ فراہم کریں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.