پاکستان پیپلز پارٹی کی سنیٹر پلوشہ خان،سنیٹر روبینہ خالق،شاہین کوثر ڈار و دیگر کا تحصیل ڈڈیال کا دورہ
ڈڈیال:پاکستان پیپلز پارٹی کی سنیٹر پلوشہ خان،سنیٹر روبینہ خالق،شاہین کوثر ڈار ،روبینہ خالق و دیگر کا تحصیل ڈڈیال کا دورہ سابق وزیر حکومت چوہدری افسر شاہد،ڈویژنل صدر خواتین ونگ افراشہزادی،لقمان انجم ایڈووکیٹ،وقار ایڈووکیٹ،چوہدری اسرار ایڈووکیٹ،حاجی عبدالمتین و دیگر بھی ہمراہ تھے پلوشہ خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کشمیری غیرت مند قوم ہے انہیں ایک ووٹ کے بدلے ایک کروڑ کا لالچ دینے والے انتہائی چھوٹے قد کاٹھ کے لوگ ہیں یہ لوگ تقسیم کشمیر کے فارمولے پر کام کر رہے ہیں انہیں کسی صورت ووٹ نہ دیں جو حال پاکستان میں ہوا وہی حال انہوں نے آزاد کشمیر میں بھی کرنا ہے پاکستانی عوام زبردستی مسلط ٹولے کے خلاف سراپا احتجاج ہے انہوں نے ملک کا نظام درہم برہم کر رکھا ہے پاکستان پیپلز پارٹی ایک نظریاتی اور سیاسی سوچ رکھنے والی جماعت ہے ۔جس کے قائد زوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ کشمیر کے بارے میں ہم کبھی خواب میں بھی غلط فیصلہ نہیں کر سکتے پاکستان کے اوپر ایک ایسے شخص کو مسلط کیا گیا ہے ۔
جو یہ کہہ رہا ہے کہ جمعہ کے روز باہر کھڑے ہو کر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کریں اگر باہر کھڑا ہونے سے کشمیر آزاد ہوتا ہے تو پیپلز پارٹی سارا دن چوبیس گھنٹے کھڑے رہنے کے لیے تیار ہے باہر کھڑے رہنے سے مسائل حل نہیں ہوتے ۔مسئلہ کشمیر کا حل بات چیت سے ممکن ۔موجودہ حکومت کی پروفامیس مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے صفر ہے وزیر خارجہ نے کشمیر کے لیے کیا کیا ہے خود ساختہ وزیر اعظم خود کو کہتا ہے کہ میں کشمیر کا سفیر ہوں ۔عمران خان نے خود ہی اپنے آپ کو کشمیر کا سفیر مقرر کر لیا کشمیری کشمیر کے اس سفیر سے ایک بار ضرور پوچھیں کے اس نے آج تک کشمیر کے لیے کیا کیا ہے عمران خان مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں ناکام رہے ۔۔2018 میں پاکستان اور 2016 میں آزاد کشمیر میں الیکشن کو چوری کیا گیا ۔بلاول بھٹو زرداری نے سب کے سامنے کہاکہ میرے ووٹ پر ڈاکہ نا منظور گلگت بلتستان کے الیکشن میں بھی جو کھیل کھیلا گیا اگر آزاد کشمیر میں بھی وہی ڈرامہ ہوا تو پیپلز پارٹی اس کی نہ صرف بھرپور مزمت کرے گئی بلکہ بھرپور انداز میں لڑے گئی کس کو بھی اس بار ووٹ چوری نہیں کرنے دیں گے ووٹ ایک امانت ہے اس پر خیانت کسی صورت بھی نہیں ہونے دیں گے ۔
کشمیری پڑھی لکھی اور باشعور قوم ہیں وفاقی وزیر کی طرف سے ایک ووٹ کے بدلے ایک کروڑ روپے دینے کے اعلان کشمیری قوم کے شعور کی منفی ہے کشمیری ایک کروڑ کے لالچ میں آ کر ان سوداگروں کو کسی صورت بھی ووٹ نہیں دیں گے کشمیری اپنے ووٹ کی قدر کو جانتے ہیں کشمیریوں کو اگر ووٹ کے آزادنہ استعمال کا موقع دیا گیا تو جیت پیپلز پارٹی کی ہو گئی وفاقی وزیرِ موصوف جو یہاں لوگوں کے ضمیر کا سودا لگا رہے ہیں ان سے پوچھیں کے یہ جو اے پی سی ہوئی ہے جس میں مودی نے کشمیر کو ہٹ کیا تو مقبوضہ کشمیر کے حوالہ سے گنڈا پور کا ایک بیان سامنے نہیں آیا یہ لوگ صرف محصوص کام کے انسٹال کیے گے ہیں جس کا سب کو پتہ ہے ۔جس وجہ سے کیے گے وہ حکیم سعید کی کتاب کے صفحہ نمبر 72 پر موجود ہے انڈیا کشمیر کی طرف سے بھی اور افغانستان کی طرف سے بھی ہم پر حملہ کرنے کی تیار میں ہے عمران خان نے مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں دھکیل دیا پچھلے ستر سالوں میں کشمیر کاز کو اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا اس وزیر اعظم نے چند سالوں میں پہنچایا ڈونلڈ ٹرمپ سے جب عمران خان نے ملاقات کی تو ائیر پورٹ پر فتح کا جشن بنایا گیا اور عمران خان کے چمچوں اور کرچوں نےکہاکہ ہم ورلڈ کپ جیت کے آئے ہیں پہلے 1992کا ورلڈ کپ ہمارے اور آپ کے جوڑوں میں بیٹھا اور جو نیا ورلڈ کپ یہ جیت کے آئے ہیں وہ کشمیریوں کے جوڑوں میں گیا یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ ہر بار وزیر اعظم کی زبان پھسل جاتی ہے ۔۔عمران خان بڑے بڑے بین الاقوامی ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیتے ہیں اور کشمیر کے بٹوارے کے بجائے اپنی ایٹمی صلاحیت دینے کی بات کرتے ہیں شہید زوالفقار علی بھٹو نے ایٹمی طاقت کو حاصل کرنے کے لیے اپنی جان دے دی مخترمہ بے نظیر بھٹو کوریا سے ایٹمی طاقت جیب میں رکھ کے لائی تھی ۔عمران خان کا کوئی بھی کنٹربیویشن اس ملک کے دفاع میں نہیں ہے ۔
عمران خان سب کچھ انڈیا کی گود میں ڈالنا چاہتا ہے ڈڈیال کا علاقہ پوری دنیا کے لیے بہت اہم خطہ ہے پاکستان میں اچھے خاصے لوگ لنگر خانوں اور پناہ گاہوں میں پہنچ گے ہیں ۔جس ملک میں کارخانے بند کر دئیے جائیں اور پناہ گاہیں کھول دی جائیں وہ ملک کیا خاک ترقی کرے گا ۔لوگ ووٹ کا فیصلہ کرنے سے پہلے پاکستان کے لوگوں کی معاملات زندگی کو دیکھ لیں ۔کس طرح یہ ملک عمران خان نے آئی ایم ایف کے تحت گنوی رکھا دیا ہے ۔ڈڈیال کےلوگ پی ٹی آئی کے امیدوار سے پوچھیں کہ وہ آئی ایم ایف سے کن شرائط پر قرضہ لیکر ملک کو چلا رہے ہیں ۔مودی کی واپسی کی دعائیں مانگنے والے آج کہتے ہیں کہ پاکستان کی پوری ایٹمی صلاحیت کو مودی کے حوالے کر دیں گے ۔جب مودی نے کشمیر کو نشان پر لیا ہوا تھا تو عمران خان نے اسمبلی پر کھڑے ہو کر کہا تھا کہ میں کیا کروں میں حملہ کر دو کشمیر کے جرت مند اور غیرت مند لوگوں کے لیے حملے کوئی معنی نہیں رکھتے کشمیری پی ٹی آئی پر الیکشن کے دن ووٹ کی طاقت سے حملہ کریں اور ان کو یہاں سے گدیٹریں یہ وہ لوگ ہیں جن کے اپنے لوگ بدحالی سے رو رہے ہیں یہ اتنے بڑے نواب ہیں کہ جب یہاں آتے ہو تو آپ کے کمشنر یہ مراسلہ نکالتے ہیں کہ جتنے دن یہ یہاں موجود ہیں لوڈ شیڈنگ نہ ہو جس دن یہ اپنا قدم یہاں سے نکالتے ہیں آپ جئیں یا مریں ان کا کوئی تعلق نہیں ۔