پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے،آرمی چیف

0 467

راولپنڈی:آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہے، اپنی معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان نے 4 دہائیوں سے 30 لاکھ سے زیادہ افغانیوں کو پناہ دی، پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کا دورہ کیا، وہ فورتھ پاکستان بٹالین کو پرچم عطا کرنے کی تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔

تقریب سے خطاب میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم توقع رکھتے ہیں کہ طالبان خواتین اور انسانی حقوق کے عالمی برادری سے کئے گئے وعدے پورے کریں گے اور افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔آرمی چیف نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، بین الاقوامی کمیونٹی کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ کشمیر کے پُر امن منصفانہ حل تک علاقائی امن ایک سراب ہے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دُنیا کی کوئی طاقت ایک متحد قوم کو کسی قسم کی گزند نہیں پہنچا سکتی، ہم نے دہشت گردی پر قابو پا کر وطن کی سرحدوں کا بھرپور دِفاع کیا، افغانستان امن عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کوششیں، ایک ایسے خطے کے قیام کیلئے ہیں، جو پُرامن، خوشحال اور معاشی شراکت دار ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مسلسل عالمی برادری پر واضح کیا ہے کہ وہ افغانستان کے پُر امن حل کے لئے کردار ادا کرے، پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہے، اپنی معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان نے 4دہائیوں سے 30 لاکھ سے زیادہ افغانیوں کو پناہ دی۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے، یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں، ہم افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، توقع رکھتے ہیں کہ طالبان خواتین اور انسانی حقوق کے عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے اور افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔

جنرل باجوہ نے کہا کہ آزادی کے اس مہینے میں ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو نہیں بھول سکتے، مقبوضہ کشمیر کے لوگ بدترین ریاستی دہشت گردی اور استحصال کا شکار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہم ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، بین الاقوامی کمیونٹی کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ کشمیر کے پُرامن منصفانہ حل تک علاقائی امن ایک سراب ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ دُشمن قوتیں ہائبرڈ وار کے ذریعے ہمارے معاشرے اور ریاست کو کمزور کرنے کے در پے ہیں، جنگ کی نوعیت مسلسل بدل رہی ہے، پاکستان آرمی ان تمام چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے تیار ہے۔

جنرل باجوہ نے کہا کہ آج کا دِن پاکستان ملٹری اکیڈمی جیسے عظیم ادارے کی تعمیر و ترقی اور ارتقاء میں ایک اہم سنگِ میل ہے، فورتھ پاکستان بٹالین نے5سال قبل قیام سے اب تک شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.