لندن:برطانیہ میں پاکستانی و کشمیری کمیونٹی میں یہ رواج عام ہوتا جارہا ہے کہ عوام الناس کیلئے اچھا کام کرنے والوں کو انکی زندگی ہی میں خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔ اسکے دو فوائد ہیں ایک تو خدمت انسانی کیلئے زندگی وقف کرنے والے خوش ہوسکیں دوسرا آنے والی نسلوں کیلئے مثال بن سکیں۔

برطانوی دارالحکومت لندن سے ملحق ٹائون لوٹن میں بھی ایک ایسی ہی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں دو شخصیات کو انکی خدمات پر میئر آف لوٹن نے ایوارڈز پیش کئے۔ تفصیلات کے مطابق مئیر آف لوٹن کونسلر ملک محمود حسین نے صحافی/تجزیہ نگار ٹی وی اینکر شیراز خان جو پاکستان پریس کلب یوکے کے سنئیر نائب صدر ہیں اور لوٹن سنٹرل ماسک کے چیئرمین اور کمیونٹی کی ہر دلعزیز شخصیت حاجی چوہدری محمد قربان کے اعزاز میں لوٹن کے ٹاون ہال میں ایک تقریب کا اہتمام کیا اور حوصلہ افزائی کے طور پر لوٹن کونسل کی جانب سے توصیفی سرٹیفیکیٹس عطا کئے۔
تقریب میں کمیونٹی کی دیگر شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے میئر لوٹن ملک محمود حسین کا کہنا تھا کہ ہماری کمیونٹی نے اپنا نام اور مقام بنانے کیلئے بڑی محنت کی ہے، بزرگوں کی محنت کے بعد دوسری اور تیسری نسل نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے اچھے عہدے حاصل کئے جسکے پاکستانوں کی قدر میں اضافہ ہوا اور بلاشبہ اس قدر کو بڑھانے میں پاکستانی میڈیا نے اہم کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ وہ شیراز خان کو ایک لمبے عرصے سے جانتے ہیں اور انکی صحافتی کردار کے معترف ہیں چونکہ شیراز خان نے ہمیشہ کوشش کی یے کہ غیر جانبدارانہ رہ کر کمیونٹی کے مسائل کو آجاگر کیا جائے جبکہ حاجی محمد قربان کی کمیونٹی کے لئے خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔
اعزاز حاصل کرنے والے سینیئر نائب صدر پاکستان پریس کلب اور معروف صحافی شیراز خان کا کہنا تھا کہ بطور صحافی برطانیہ میں ہمیں بڑی کٹھن آزامائشوں سے گذرنا پڑتا ہے، پاکستان بارے مغرب نے خوامخواہ منفی تاثر قائم کرلیا ہوا ہے، ہم جہاں بھی اپنے وطن کی اچھائیاں بیان کرنے کی کوشش کرتے ہیں لوگ مشکل سے یقین کرتے ہیں، اس کام کیلئے ہمیں باقیوں کی نسبت زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی کےحوالے سےایک تصور قائم کر لیا گیا ہے کہ شاید سارے پاکستانی دقیانوسی سوچ کے مالک ہیں جو خواتین کے ساتھ برا سلوک کرتے ہیں اورلڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہماری کمیونٹی کی طرف سے بھی اس سوچ کو تبدیل کرنے کے لیے بہت کم کوششیں کی جاتی ہیں۔ہم سب یہاں پاکستان کے سفیر ہیں ہمیں اپنے اچھے کردار سے لوگوں کو بتانا ہو گا کہ اچھے اور برے لوگ ہرکمیونٹی کے اندر موجود ہیں انھیں صرف پاکستانی کمیونٹی کےساتھ منسوب نہیں کیا جا سکتا۔

تقریب کا آغاز مرکزی جامع مسجد کے امام مولانا حافظ اعجاز احمد کی تلاوت اور صوفی محمد عجائب کی نعت رسول مقبول سے ہوا ،تقریب سے اہل سنت والجماعت کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی عبدالعزیز چشتی ، پروفیسر مسعود اختر ہزاروی، مولانا قاری واجد چشتی ،قاری محمد کامران ، پاکستان پریس کلب لوٹن کے صدر اسرار خان، سابق مئیر ریاض بٹ، سابق مئیر کونسلر طاہر محمود ملک، صحافی شہزاد علی سنٹرل مسجد کے نائب صدر ملک پنوں خان، چوہدری نثار، چوہدری صابر کسگموی حاجی محمد منیر اسلم کیانی ، جمیل منہاس، پروفیسر ممتاز بٹ، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدر سید تحیسن گیلانی، مسلم کانفرنس کے جنرل سیکرٹری ملک شبیر طارق چوہدری، اسلم کیانی ، خلیفہ محفوظ بٹ، لائق علی خان اور حاجی قربان کی بیٹیوں نے شرکت کی اس موقع پر ایک بیٹی نے اپنے والد کے بارے میں کہا کہ میرے بابا نہایت رحم دل اور انسانیت سے پیار کرنے والی شخصیت ہیں آخر میں علامہ عبدالعزیز چشتی نے اجتماعی دعا بھی کروائی۔