ماحولیات کے تحفظ کیلئے احتجاج، لندن کے گلڈ ہال پر سرخ رنگ پھینک دیا گیا

0 444

لندن :ماحولیات کے تحفظ کے لئے احتجاج کرنے والوں نے لندن کے گلڈ ہال پر سرخ رنگ پھینک دیا، بزنس سوٹ اور ماسک پہنے ہوئے مظاہرین نے سائن اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ فوسل فیول کا فنانس زمین کو ہلاک کر رہا ہے اور فنانشل انڈسٹری بلڈمنی کے لئے زمین کا خون نچوڑ رہی ہے ایک اور بڑے بینر پر لکھا تھا ’’بلٹ آن بلڈمنی‘‘۔ مارچ کا اہتمام نسل پرستی کے مخالف گروپ یونائٹیڈ فار بلیک لائیوز کے تعاون سے کیا گیا تھا اور ماحولیات کے تحفظ کے لئے کام کرنے والے گروپ ایکٹنکشن ری بلئن نے کہا کہ اس کا مقصد فنانشل سسٹم کے فائدے کے لئے خون نچوڑنے کو اجاگر کرنا ہے، گروپ کے کارکنوں نے پیر کو کارروائی کے ہفتے کا آغاز کیا ہے اور اس کے ارکان پارلیمنٹ اسکوائر اور آکسفورڈ سرکس سمیت لندن کے علاقوں پر قبضے کر رہے ہیں۔

گروپ نے کہا ہے اس کی کارروائی کا مقصد فوسل فیول انڈسٹری کی فنانسنگ کو اجاگر کرنا ہے۔ گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلڈ ہال سٹی آف لندن کی کارپوریشن کا انتظامی اور رسمی مرکز ہے ،یہ اس سسٹم کا علامتی اور حقیقی مرکز ہے جو ہمیں ہلاک کر رہا ہے۔ بنکنگ اور فنانشل سروس کمپنی سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے صدر دفاتر بھی سرخ رنگ میں رنگے گئے، گروپ برطانوی حکومت سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ فوسل فیول کے لئے نئی سرمایہ کاری فوری روک دے۔

لندن سٹاک ایکسچینج پر جعلی خون بھی چھڑکا گیا جب کہ ہفتے کے شروع میں بکنگھم پیلس کے فوارے کا پانی سرخ کر دیا گیا تھا۔ جمعہ کی شام گروپ نے بنک اسٹیشن کے نزدیک کوئن وکٹوریہ سٹریٹ بند کر دی تھی۔ دریں اثناء میٹ پولیس نے کہا ہے کہ وہ بنک ہالیڈے ویک اینڈ پر گروپ کے احتجاج اور دوسرے ایونٹس کی نگرانی کے لئے دارالحکومت میں ہزاروں اضافی افسران تعینات کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ وہ سپورٹ کے لئے پڑوسی فورسز سے کم تعداد میں اضافی پولیس افسران فراہم کرنے کی درخواست پر مجبور ہوگئی ہے۔ جمعہ کو گروپ کے ہفتے بھر میں گرفتار شدگان کی تعداد 305 ہو گئی تھی۔ ڈپٹی اسسٹنٹ کمشنر میٹ ٹوئسٹ نے کہا ہے کہ ویک اینڈ میں قدم رکھنے پر ہم گروپ اور دوسرے احتجاجی گروپوں کے مظاہروں کا جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.