ہمیں افغانستان اور پڑوسی ممالک میں تمام افغانوں کی مدد جاری رکھنی چاہیے،صدر یورپین کمیشن

0 118

برسلز:یورپین کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین نے کہا ہے کہ ہم انتہائی مسابقت کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ ایک ایسا دور جس میں کچھ اثر و رسوخ حاصل کرنے کے لیے کچھ نہیں روکتا۔ اس میں ویکسین کے وعدوں، زیادہ سود کے قرضوں سے لیکر میزائل اور غلط معلومات تک سب شامل ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یورپین پارلیمنٹ اسٹراسبرگ میں ’’اسٹیٹ آف دی یونین ایڈریس‘‘ میں کیا۔انہوں نے کہا کہ علاقائی دشمنیوں کا دور اور بڑی طاقتیں ایک دوسرے کی طرف اپنی توجہ مرکوز کررہی ہیں۔

افغانستان میں وقوع پذیر ہونے والے حالیہ واقعات اس تبدیلی کی وجہ نہیں بلکہ علامات ہیں۔افغانستان کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے یورپین کمیشن کی صدر نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتی ہوں کہ ہم افغان عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان میں خواتین، بچے، پراسیکیوٹر، صحافی اور انسانی حقوق کے محافظ سب ہی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں افغانستان اور پڑوسی ممالک میں تمام افغانوں کی مدد جاری رکھنی چاہیے۔ ہمیں ایک بڑے قحط اور انسانی آفت کے حقیقی خطرے سے بچنے کے لیے سب کچھ کرنا چاہیے۔ ہم اپنا حصہ ادا کریں گے۔انہوں نے اعلان کیا کہ یورپین یونین افغانستان کے لیے 100 ملین یورو کا اضافہ کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک نئے، وسیع افغان سپورٹ پیکیج کا حصہ ہوگا۔ جسے ہم اپنی تمام کوششوں کو یکجا کرنے کے لیے اگلے ہفتوں میں پیش کریں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.