لندن : وزیر صحت نے تسلیم کیا ہے کہ 2.8 بلین پونڈ مالیت کے پی پی ای تحفظ کے لئے موزوں نہیں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وزیر صحت نے کہا ہے کہ ناقص معیار کی وجہ سے این ایچ ایس انہیں استعمال نہیں کر سکتا۔ لارڈ بیتھیل نے کہا کہ 1.9 بلین اسٹاک کی اشیاء فی الحال این ایچ ایس کے ’’سپلائی نہ کریں‘‘ کے زمرے میں ہیں۔ وہ لیورپول کے کراس بینچر لارڈ آلٹن کے ناقص پی پی ای سے متعلق ایک پارلیمانی سوال کا جواب دے رہے تھے جو تحفظ کی مطلوبہ سطح پر پورا نہیں اترتے۔
لارڈ بیتھل نے کہا کہ 10 جون تک 1.9 بلین سٹاک آئٹمز ’’ڈو ناٹ سپلائی‘‘ کے زمرے میں تھے۔ یہ خریدے گئے حجم کے 6.2 فیصد کے برابر ہے جس کی تخمینی قیمت 2.8 بلین پونڈز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم اس زمرے میں آئٹمز کو دوبارہ بنانے اور ری سائیکل کرنے کے آپشنز پر غور کر رہے ہیں جو رقم کی حفاظت اور قیمت کو یقینی بناتے ہیں۔ سپلائرز کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ اس ماہ کے آغاز میں یہ بات سامنے آئی کہ حکومت کا کئی کمپنیوں سے 1.2 بلین پونڈز مالیت کے ایسے پی پی ای پر تنازع ہے جسے’’ذیلی معیار‘‘ سمجھا گیا ہے یا اسے ڈیلیور نہیں کیا گیا ہے۔
لارڈ بیتھیل نے لب ڈیم پیر لارڈ لی کو ایک تحریری جواب دیا، جنہوں نے پوچھا تھا کہ فرمس سے کتنا سامان واپس لیا گیا ہے جو تحفظ کے مقصد کے لئے موزوں نہیں ہے۔ وزیر صحت نے جواب دیا کہ محکمہ اپنے تمام ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای) کے معاہدوں کے ذریعے ان مثالوں کی نشاندہی کرنے کے لئے کام کر رہا ہے جہاں مصنوعات کی ترسیل نہیں کی گئی یا کوالٹی ٹیسٹ میں ناکامی ہوئی اور ہم غیر فراہم شدہ یا غیر معیاری پی پی ای کے اخراجات کی وصولی کی کوشش کریں گے۔ محکمہ 27 جولائی 2021 تک ممکنہ طور پر قانونی چارہ جوئی کے لئے تجارتی مباحثوں میں مصروف تھا۔ جولائی میں یہ اطلاع ملی تھی کہ این ایچ ایس کو ایک ملین ماسک فراہم کئے گئے ہیں جبکہ اعلیٰ گریڈ تحفظ کی صحیح سطح پر پورا نہیں اترتا۔ ماسک ایف ایف پی 3 قسم کے سمجھے گئے تھے، جو عملے کی طرف سے انتہائی نگہداشت میں پہنے جا سکتے ہیں یا جب کچھ ایسے پروسیجرکئے جائیں جو ایروسول پیدا کر نے کی وجہ سے کوویڈ کے پھیلاؤ کا خطرہ بن سکتے ہیں۔