اسلام آباد:محسن پاکستان اور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان طویل علالت کے باعث آج صبح 85برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں،ان کو اسلام آباد کے ایچ 8 قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا،اس سے قبل ان کی نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی جس میں سیاسی و عسکری شخصیات کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ڈاکٹر عبدالقدیر کی نماز جنازہ پروفیسر محمد الغزالی نے پڑھائی۔ڈاکٹر عبد القدیر خان کی تدفین کے دوران اسلام آباد میں رحمت کی بارش برستی رہی اور لوگوں نے ان کے جنازے پر بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
محسن پاکستان کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ایک انکلوژر عوام کے لیے بنایا گیا تھا جبکہ دوسرا انکلوژر وی آئی پیز کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نماز جنازہ کے بعد ان کے جسد خاکی کو تدفین کے لیے ایچ 8 قبرستان اسلام آباد روانہ کیا گیا جہاں ان کی تدفین کردی گئی۔ڈاکٹر عبدالقدیر کی نماز جنازہ کے موقع پر سکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے۔نماز جنازہ سے قبل محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو پاک فوج کے دستے نے سلامی پیش کی جب کہ نماز جنازہ کے موقع پر بارش بھی ہوتی رہی۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان میں 26 اگست کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ بعد ازاں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو تشویشناک حالت کے باعث کہوٹہ ریسرچ لیبارٹری ہسپتال کے کوویڈ وارڈ میں داخل کردیا گیا۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان کورونا سے صحت مند ہونے کے بعد گھر منتقل ہو گئے تھے۔آج صبح پھیپھڑوں میں تکلیف اور سانس لینے میں دشواری کے باعث انہیں آر ایل ہسپتال لایا گیا، لیکن ان کی حالت سنبھل نہ پائی اور صبح سات بجے انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال کی تصدیق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کی ہے۔انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور دو بیٹیوں عائشہ اور دینا کو چھوڑا ہے۔